Book Name:Zawal Kay Asbab
حضرت مالِک بن دینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا یہ پیارا جواب سُن کر اس یہودی نے کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گیا۔ ( [1] )
نگاہِ ولی میں وہ تاثیر دیکھی بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی
اے عاشقانِ رسول ! یہ تھے پہلے کے مسلمان... ! ! ان کے اَخْلاق و کردار سے متاثر ہو کر کافِر کلمہ پڑھ لیا کرتے تھے اور آج ہمارا حال کیا ہے ؟ ہمیں دیکھ کر کُفّار متاثر تو کیا ہوں گے ، اُلٹا اِسْلام سے نفرت کرنے لگیں تو کچھ بعید نہیں۔
ایک غیر مسلِم مفکّر تھا ، اس سے کسی مسلمان نے کہا : تم ایسے صاحبِ نظر ہو ، عقل رکھتے ہو ، پھر مسلمان کیوں نہیں ہو جاتے ؟ اس پر اُس غیر مسلم نے ایسا عبرتناک جواب دیا کہ اسے سُن کر ہر غیرت مند مسلمان کا ندامت سے سَر جھک جائے ، غیر مسلم نے کہا : جب میں اُس اسلام کو دیکھتا ہوں جو مسلمانوں کی کتابوں میں لکھا ہے تو میرے دِل میں اسلام کی حقّانیت ( یعنی سچّائی ) کے چراغ روشن ہو جاتے ہیں ، میرا دِل چاہتا ہے کہ میں ان مقدّس کتابوں کو ساری زِندگی سینے سے لگائے رکھوں مگر جب میں اُس اسلام کو دیکھتا ہوں جس پر آج کل کے مسلمان عمل کر رہے ہیں تو میرا دِل اسلام سے بیزار ہو جاتا ہے۔ ( [2] )
بن گئے تنکے نشیمن کے قفس کی تیلیاں بَن گیا کیا ؟ ہم چلے تھے کیا بنانے کے لئے
وضاحت : گھر بنانا تھا ، قید خانہ بن گیا ، ہم بنا کیا رہے تھے ؟ اور بن کیا گیا ؟ مطلب یہ کہ ہم اُلٹے رستے کے مُسَافِر ہو گئے ، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ہم دوسروں کے لئے نمونۂ زِندگی بنتے ، ہمارے سبب سے