Book Name:Zawal Kay Asbab
اسلام کو ترقی ملتی مگر الٹ ہو گیا ، لوگ ہمارے سبب سے اسلام سے نفرت کرنے لگے۔
اے عاشقانِ رسول ! ہماری ذِمَّہ داری ہے کہ خَیْرُ الْاُمَمْ ( یعنی بہترین اُمَّت ) ہونے کا جو اعزاز ہمیں رَبِّ کائنات نے عطا فرمایا ہے ، ہم اس اعزاز کی قَدْر کریں ، ہم واقعی خَیْرُ الْاُمَمْ ( یعنی بہترین اُمَّت ) بن کر رہیں ، ہم اوروں کی نقّالی نہ کریں ، بلکہ قرآن و سُنّت کی تعلیم حاصِل کریں ، اس پر عَمَل کریں ، اپنے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی سیرت کو عملاً اپنائیں ، کاش ! ہم سنتوں کی چلتی پھرتی تَصْوِیر بن جائیں۔
یامصطَفےٰ ! گُناہوں کی عادَتیں نکالو جذبہ مجھے عطا ہو سنّت کی پَیروی کا ( [1] )
( 2-3 ) : نیکی کی دعوت دینا ، بُرائی سے منع کرنا
پیارے اسلامی بھائیو ! اُمَّتِ مسلمہ کی دوسری اور تیسری ذِمَّہ داری کیا ہے ؟ رَبِّ کریم فرماتا ہے :
اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 110 )
ترجَمہ کنزُ الایمان : جو لوگوں میں ظاہر ہوئیں بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو۔
معلوم ہوا؛ نیکی کی دَعْوَت دینا ، بُرائی سے منع کرنا یہ بھی ہر مسلمان کی ذِمَّہ داری میں شامِل ہے لیکن افسوس ! آج مسلمانوں کی اَکثریّت ان ذِمّہ داریوں سے مُنہ موڑ چکی ہے۔ ایک عجیب سوچ نہ جانے کہاں سے آگئی ہے؛ ہم سمجھتے ہیں کہ نیکی کی دَعْوَت دینا ، بُرائی سے منع کرنا صِرْف مَوْلَوِی اور امام صاحب کا کام ہے ، باقی سب کمائیں ، کھائیں اور موج کریں۔
اَوَّل تو یہ یاد رکھئے ! مَوْلَوِیْ کا ایک مطلب ہے : اللہ والا۔ ( [2] ) دیکھا جائے تو ہر مسلمان