Zawal Kay Asbab

Book Name:Zawal Kay Asbab

  ذرا ہم غور کریں !  کیا ہم تَوَکُّل اپناتے ہیں  ؟   کیاہم اپنے رَبِّ کریم پر بھروسا رکھتے ہیں  ؟   آہ !  افسوس !  مادِیَّت پرستی عام ہے ،  آج بعض نادان مسلمان بھی دُنیو ی لذتوں میں مست ہیں ،  یقین کمزور ہیں ،  رِزْق کے پیچھے بھاگتے بھاگتے رازِق  ( یعنی رِزْق دینے والے اللہ کریم )  کو بھول جاتے ہیں ،  اَسْبَاب ڈھونڈتے ڈھونڈتے مُسَبِّبُ الْاَسْبَاب  ( یعنی اسباب بنانے والے اللہ کریم )  کو بھول جاتے ہیں۔

آدمی دُکان پر بیٹھا ہو ،  اذان ہو جائے تو 10 منٹ کے لئے دُکان بند کرنا بھاری پڑتا ہے ،  کیوں  ؟   رِزْق دُکان دیتی ہے یا رَبِّ کائنات عطا فرماتا ہے  ؟   لوگ جھوٹ نہیں چھوڑتے کہ جھوٹ نہیں بولیں گے تو دُکان کیسے چلے گی  ؟   سُودِی لَیْن دَیْن سے باز نہیں آتے کہ سُود چھوڑ دیا تو مال کم پڑ جائے گا عِلْمِ دِین کی طرف راغِبْ نہیں ہوتے ،  قرآنِ کریم پڑھنے سیکھنے  کا وقت نہیں ہے ،  مدنی قافلوں میں سَفَر کرنے اور سنتیں سیکھنے کا وقت نہیں ہے کہ اگر راہِ دِین میں سفر کریں گے تو گھر کا کیا بنے گا  ؟   بچوں کا کیا بنے گا  ؟   کمائیں گے کیسے  ؟   کھائیں گے کہاں سے  ؟   غرض  اللہ پاک پر اِیْمَان تو رکھتے ہیں مگر  یقین کمزور ہیں ،  بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو محض ظاہِری اَسْبَاب پر بھروسا کرتے ہیں۔ حالانکہ ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ ہم ظاہِری اَسْبَاب سے زیادہ رَبِّ کائنات کی قُدْرتوں پر بھروسا کریں۔ امام غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں :  اللہ پاک کی قُدْرتِ کامِلہ پر ایمان لانا اور ظاہِری اسباب کے عِلاوہ پوشیدہ اسباب پر ایمان رکھنا تَوَکُّل ہے۔ ( [1] )


 

 



[1]...احیاء العلوم ،  جلد : 4 ،  صفحہ : 791 بتغیر۔