Book Name:Qayamat Kay Din Kay Gawah
(1) : پہلا گواہ : زمین
یہ زمین جس پر ہم زندگی گزارتے ہیں ، ہم زمین سے کسی قسم کی جھجک یا شرم محسوس نہیں کرتے ، اس پر ہر جائِز و ناجائِز کام کر گزرتے ہیں ، آج یہ زمین ہماری کسی حرکت پر اپنے رَدِّ عَمَل کا اِظْہار نہیں کرتی لیکن کل قیامت کے دِن یہ زمین بھی ہمارے بارے میں گواہی دے گی ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
یَوْمَىٕذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَاۙ(۴) (پارہ : 30 ، سورۂ زِلْزَال : 4)
ترجَمہ کنزُ الایمان : اس دن وہ(یعنی زمین) اپنی خبریں بتائے گی۔
امام فخرُ الدِّین رازی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں : بےشک روزِ قیامت اللہ پاک اس زمین کو زِندہ ، عقل مند اور بولنے والی بنا دے گا ، یہ زمین پہچانے گی کہ اس پر بسنے والے کیا کیا عَمَل کرتے رہے ، پھر یہ نیک لوگوں کے حق میں اور گنہگاروں کے خِلاف گواہی دے گی۔([1])
حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اللہ پاک کے آخری رسول ، رسولِ مقبول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ آیت تلاوت فرمائی :
یَوْمَىٕذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَاۙ(۴) (پارہ : 30 ، سورۂ زِلْزَال : 4)
ترجَمہ کنزُ الایمان : اس دن وہ(یعنی زمین) اپنی خبریں بتائے گی۔
پھر فرمایا : تم جانتے ہو کہ اس(زمین) کی خبریں کیا ہیں ؟ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرْض کی : اللہ پاک اور اس کے رسول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم زیادہ جانتے ہیں۔ پیارے آقا ، مدینے