Book Name:Qayamat Kay Din Kay Gawah
والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : زمین کی خبریں یہ ہیں کہ زمین ہر مرد و عورت پرا س کے ان اعمال کی گواہی دے گی جو انہوں نے اس کی پیٹھ پر کئے ، وہ کہے گی : اِس نے فلاں دن یہ عمل کیا اوراُ س نے فلان دن یہ عمل کیا ، یہی اس کی خبریں ہیں۔([1])
اے عاشقانِ رسول ! یہ زمین چونکہ روزِ قیامت گواہی دے گی ، لہٰذا اِس سے محتاط رہنا چاہئے ، ہمیں چاہئے کہ ہم زمین کو اپنی نیکیوں کا گواہ بنائیں ، زمین پر نمازیں پڑھیں ، ذِکْرُ اللہ کر کے اس زمین کو ، ان درختوں کو ، پتھروں کو ، زمین کے ذَرَّوں کو اپنے نیک اَعْمَال کا گواہ بنائیں۔
راستے کو ذِکْرُ اللہ کا گواہ بناتے
ایک بزرگ ہوئے ہیں : حضرت اَبُو الْمَلِیْح رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ۔ آپ کی عادتِ مبارکہ تھی کہ کہیں جاتے ہوئے راستے میں ذِکْرُ اللہ کرتے رہتے ، اگر کبھی ذِکْر کرنا بھول جاتے تو واپس آجاتے اور دوبارہ اُسی راستے سے ذِکْرُ اللہ کرتے ہوئے گزرتے اور فرمایا کرتے : میں چاہتا ہوں کہ میں زمین کے جس حِصّے سے گزروں وہ قیامت کے دِن میرے ذِکْرُ اللہ کی گواہی دے۔ ([2])
سُبْحٰنَ اللہ ! ہمارے بزرگوں کے انداز کیسے پیارے تھے ! یہ نیکیوں کے کتنے حریص تھے... ! آہ ! ایک ہم ہیں کہ غفلت کا شِکار رہتے ہیں ، افسوس ! ایسے نادان بھی ہیں جو دورانِ سَفَر گُنَاہوں میں مَصْرُوف رہتے ہیں ، کار میں ، ویگن ، بس ، ٹرین اور جہاز وغیرہ میں فلمیں ، ڈرامے دیکھتے اور گانے سنتے ہوئے ٹائِم پاس کرتے ہیں ، گلی کُوچوں سے