Book Name:Qayamat Kay Din Kay Gawah
گُناہ بےعدد اور جُرم بھی ہیں لاتعداد معاف کر دے نہ سہ پاؤں گا سزا یارَبّ ! ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
وعظ ونصیحت کی کتابوں میں لکھا ہے : روزِ قیامت ایک شخص کو اُس کا اعمال نامہ دیا جائے گا ، وہ عَرْض کرے گا : مولیٰ ! اس میں جو کچھ لکھا ہے ، میں نے یہ نہیں کیا ، اس پر کِراماً کاتبین (یعنی اَعْمَال لکھنے والے فرشتوں) کو لایا جائے گا، بندہ عَرْض کرے گا : مولیٰ ! یہ فرشتے ہیں ، یہ تیرے حکم کے پابند ہیں ، میں وہی گواہ قبول کروں گا جو مجھ سے ہوں۔ اللہ پاک اس بندے کی زبان کو حکم دے گا : میری قُدْرت سے بول ! اور حق کے سِوا کچھ مت کہنا۔ بندے کی زبان اُس کے تمام اچھے بُرے اَعْمَال بیان کر دے گی۔ بندہ پھر عَرْض کرے گا : مولیٰ ! یہ زبان ہی تو ہے جو اَکْثَر گُنَاہ کرواتی ہے ، یہ تو ویسے ہی میری دُشمن ہے ، میرے خِلاف میرے دُشمن کی گواہی کیسے معتبر ہو سکتی ہے ؟
اب اللہ پاک بندے کے ہاتھوں کو حکم فرمائے گا : اِنْطِقَا بِمَافَعَلَ عَبْدِی یعنی(اے اس بندے کے ہاتھو ! ) بتاؤ میرے بندے نے کیا کیا عَمَل کئے ہیں ؟ اس کے ہاتھ سب کچھ سچ سچ بیان کر دیں گے۔ بندہ پھر عَرْض کرے گا : مولیٰ ! یہ دونوں ہاتھ مِل کر ایک گواہ ہے ، دوسرا گواہ ابھی باقی ہے۔ اللہ پاک اس کے پاؤں کو فرمائے گا : تم کیا کہتے ہو؟ میرے بندے نے جو کچھ کیا ، اس کی سچ سچ گواہی دو... ! ! اب اس کے پاؤں بھی اس کے خِلاف گواہی دیں گے۔