Book Name:Dawateislami Islah e Muashra
مجھے نیکی کی دعوت دی اور ساتھ ہی امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ کا بیان حضرت بلال رَضِیَ اللہ عنہ کا عشقِ رسول بھی تحفے میں دیا ، میں نے وہ بیان چلایا ، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ کے عشقِ رسول سے لبریز بااَدَب الفاظ میرے کانوں میں رس گھولنے لگے ، جُوں جُوں بیان سنتا جا رہا تھا ، میرے دِل میں عشقِ مصطفےٰ کی شمع روشن ہوتی چلی جا رہی تھی ، بیان سننے کے دوران مجھ پر رقت طاری تھی اور عشقِ رسول میں روتے روتے میری ہچکیاں بندھ گئیں ، الحمد للہ ! اسی بیان سے متاثر ہو کر میں بارگاہِ امیر ِاہلسنت میں حاضِر ہوا ، آپ سے ملاقات بھی کی ، عطاری بھی بنا ، داڑھی شریف بھی سجا لی اور سَر پر عمامے شریف کا تاج بھی پہن لیا۔ ( [1] )
گنہگارو آؤ ! سِیَہ کارو آؤ ! گُنَاہوں کو دے گا چُھڑا مدنی ماحول
پِلا کر مئے عشق دیگا بنا یہ تمہیں عاشِقِ مصطفےٰ مدنی ماحول
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
کراچی کے علاقے رنچھوڑ لائن کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے : میری بہن غالباً 1994ء میں شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ سے بیعت ہو کر عطّاریہ بنی ، اسی وقت سے اُن کی زِندگی میں مدنی انقلاب برپا ہوا ، وہ پانچ وقت کی نمازیں پڑھنے لگیں ، جب انہیں پتا چلا کہ پِیر و مرشِد فلموں ڈراموں سے بہت نفرت کرتے ہیں ، اسی دِن سے میری بہن نے فلمیں ڈرامے وغیرہ چھوڑ دئیے ، ایک سال کے بعد میری بہن کی طبیعت خراب ہوئی ، علاج کروایا مگر حالت بگڑتی چلی گئی ، بیماری کی وجہ سے میری بہن بہت کمزور ہو گئی تھیں ، الحمد للہ !