Book Name:Dawateislami Islah e Muashra
قریب بیٹھے اسلامی بھائی سے پوچھا : یہ بیان فرمانے والے مبلغ کون ہیں ؟ کہا : یہ حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ ہیں۔ یہ سُن کر وہ نوجوان اور بھی متاثِّر ہوئے ، بیان کے بعد امیر ِاہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ نے رِقَّت انگیز دُعا ( Prayer ) کروائی تو ان نوجوانوں نے بھی رو رو کر اپنے گُنَاہوں سے توبہ کی اور الحمد للہ ! نہ صِرْف خود نیک کاموں میں مَصْرُوف ہوئے بلکہ دوسروں کو نیکی کی دعوت دینے والے بن گئے۔ ( [1] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اللہ پاک شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ پر کروڑوں رحمتوں کا نزول فرمائے ، آپ کو درازئ عمر بالخیر نصیب کرے۔ یہ امیر ِاہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ کی دانائی ، آپ کی استقامت ، آپ کی عاجزی اور اِصْلاحِ مُعَاشرہ کا درد ہے کہ آپ ان شرارتی نوجوانوں سے اُلجھے بھی نہیں ، شرارتی نوجوان نے پان کی پِیک پھینکی تو آپ غُصہ بھی نہیں ہوئے بلکہ موقع کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے کمال حکمتِ عملی کے ساتھ انہیں نیکی کی دعوت دی ، طنزکے زہریلے تیروں کے بدلے محبّت و شفقت کے پھول برسائے اور معاشرے ( Society ) کے بگڑے ہوئے نوجوانوں کو نہ صِرْف نیک رستے کا مُسَافِر بنایا بلکہ نیکی کی دعوت عام کرنے اور بُرائی سے روکنےوالا مبلغ بھی بنا دیا۔
چور ڈاکو آندے نے ، نمازی بن جاندے نے عاشق لندن پیرس دے حاجی بن جاندے نے
مِٹھا مرشِد ویکھو تقدیراں اے سنواردا میرا پیر ، میراپیر ، میرا پیر ، میرا پیر ، میراپیر
سمجھاؤ ! کہ سمجھانا فائدہ دیتا ہے
اے عاشقانِ رسول ! موقع کی نزاکت کو سمجھ کر حکمتِ عملی اور پیار محبّت سے سمجھایا