Book Name:Dawateislami Islah e Muashra
ہے۔ جب تک دِلوں میں خوفِ خُدا پیدا نہ ہو جائے ، اس وقت تک بُرائیوں سے بچنا بہت دُشوار ( Difficult ) ہے ، کتنے ایسے لوگ ہیں جو بظاہِر بہت نیک نظر آتے ہیں مگر ان کی تنہائیاں گُنَاہوں کے اندھیرے میں ڈُوبی ہوتی ہیں ، خوفِ خُدا وہ عظیم نعمت ہے ، جو انسان کے ظاہر وباطن کو سُدھار دیتی ہے ، پھر انسان لوگوں کے سامنے بھی گُنَاہوں سے بچتا ہے اور تنہائی میں بھی گُنَاہ کی طرف قدم نہیں بڑھاتا۔
اِحْیَاءُ الْعُلوم میں ہے : خوفِ خُدا اللہ پاک اور بندے کے درمیان ایک لگام ہے ، جب یہ لگام ٹوٹ جائے تو بندہ ہلاک ہو جاتا ہے۔ ( [1] )
علّامہ اِبْنِ جوزی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : خوفِ خُدا کے ذریعے بندے کو پاکیزگی ملتی ہے ، تقویٰ نصیب ہوتا ہے ، خوفِ خُدا ہی ہے جو نفسانی خواہشات کو جلا کر رکھ دیتا ہے اور خوفِ خُدا کے ذریعے ہی آدمی اللہ پاک کا قُرْب پانے والے اَعْمَال کر پاتا ہے۔ ( [2] )
دعوتِ اسلامی اور خوفِ خُدا کا فروغ
اے عاشقانِ رسول ! آج کے دَور میں جب مادِیّت پرستی عام ہے ، لوگ عقل کے گھوڑے دوڑاتے ہیں ، دِلوں پر غفلت چھائی ہوئی ہے ، ایسی بھی خبریں ہیں کہ والِد کا انتقال ہوا ، گھر کے باہَر اِیْصالِ ثواب کی محفل سجی ہے اور اَوْلاد گھر کے اندر فلمیں ڈرامے دیکھنے میں مَصْرُوف ہے۔
اللہ اکبر ! جب ایسے حالات ہوں تو خوفِ خُدا کا تو شاید تَصَوُّر بھی نہیں کیا جا سکتا مگر