Book Name:Dawateislami Islah e Muashra
جائے ، نیکی کی دَعْوت پیش کی جائے تو اس کا واقعی اَثَر ہوتا ہے ، پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات ، آیت : 55 میں اللہ رَبُّ العَالَمِیْن فرماتا ہے :
وَّ ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ(۵۵) ( پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات : 55 )
ترجَمہ کنز الایمان : اور سمجھاؤ کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے۔
علّامہ محمود آلوسی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ آیتِ کریمہ کا معنیٰ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : اے محبوب ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) ! ہمیشہ وَعْظ و نصیحت کرتے رہئے کہ بےشک وعظ و نصیحت سے اِیْمان والوں کی بصیرت بڑھتی اور ایمان و یقین میں اِضَافہ ہوتا ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! معلوم ہوا نیکی کی دعوت دینا کسی وقت بھی نہیں چھوڑنا چاہئے ، حالات کیسے ہی ہوں ، بندہ نیکی کی دَعْوت دیتا رہے ، بُرائیوں سے منع کرتا رہے ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اس کا فائدہ ہی ہو گا ، نقصان نہیں ہے۔
تفسیر صراطُ الجنان میں ہے : نیکی کی دعوت دینے کا ایک فائدہ یہ ہے کہ جسے سمجھایا جائے ، اس کے بارے میں اُمِّید ہوتی ہے کہ وہ بُرے کام چھوڑ کر نیک کام کرنے لگے گا ، دوسرا فائدہ یہ ہے کہ نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے کی ذِمَّہ داری ( Responsibility ) پُوری ہو جاتی ہے۔ ( [2] )
امام فخر الدِّین رازی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے فرمان کا خُلاصہ ہے : کافِروں کو بھی سمجھاؤ ! ممکن ہے کہ نیکی کی دعوت کی برکت سے وہ ایمان قبول کر لیں ، یُوں انہیں بھی فائدہ پہنچے ، اگر وہ ایمان