Book Name:Chehra e Mustafa Dekhtay Rahey Gay
حضرت ابورافع رَضِیَ اللہ عنہ مکہ مکرمہ میں رہتے تھے ، ایک مرتبہ کُفّارِ قریش نے انہیں اپنا قاصِد بنا کر بارگاہِ رسالت میں بھیجا ، فرماتے ہیں : جب میں رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمتِ باسَعَادت میں حاضِر ہوا ، بَس رُخِ زیبا پر نظر پڑنے کی دیر تھی کہ اسلام میرے دِل میں اُتر گیا۔ ( [1] )
حضرت حارِث بن عَمْرو سہمی رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مِنیٰ شریف میں تشریف فرما تھے ، مَیں حاضِرِ خِدْمت ہوا ، مَیں نے دیکھا : وہاں دیہاتی لوگ ( Villagers ) آ رہے تھے ، جو بھی آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے چہرۂ پُرنُور کو دیکھتا ، وہ پُکار اُٹھتا تھا : ہٰذَا وَجْہٌ مُبَارَکٌ یہ بہت بابرکت چہرہ ہے۔ ( [2] )
حضرت ابو رُمثہ تمیمی رَضِیَ اللہ عنہ اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر حاضِر ہوئے ، لوگوں سے پوچھا : رسولُ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کہاں تشریف فرما ہیں ؟ جب لوگوں نے بتایا تو فرماتے ہیں : میں نے جیسے ہی آقائے دوجہاں ، سرورِ ذیشاں صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے رُخِ زیبا کو دیکھا تو میرے منہ سے بےساختہ نکلا : ہَذَا نبیُ اللہ یہ تو اللہ پاک کے نبی ہیں۔ ( [3] )
دیکھنے والے کہا کرتے ہیں : اللہ ! اللہ ! یاد آتا ہے خُدا دیکھ کے صُورت تیری ( [4] )
اللہ اکبر ! اے عاشقانِ رسول ! یہ ہے دیدارِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی برکت... ! ! جو