Book Name:Chehra e Mustafa Dekhtay Rahey Gay
رَاٰنِیْ جس مسلمان نے مجھے دیکھا یا مجھے دیکھنے والے ( یعنی صحابی ) کو دیکھا ، اسے جہنّم کی آگ نہ چُھوئے گی۔ ( [1] )
اس حدیثِ پاک کے تحت مفسِّرِ قرآن ، مُفتی احمد یارخان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مِرآۃُ المناجیح میں لکھتے ہیں : یعنی جس نے بحالتِ ایمان سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو دیکھا اور ایمان پر ہی اس کا خاتمہ ہوا ، وہ دوزخ سے محفوظ رہے گا ، یونہی جن لوگوں کو اِخْلاص کے ساتھ صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کی صحبت نصیب ہوئی ، ان کی خِدْمت کا موقع میسر آیا وہ بھی دوزخ سے محفوظ ہیں ، یعنی اللہ پاک انہیں نیک اعمال کرنے ، بُرے اعمال سے بچنے یا ان سے توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے گا ، جس سے وہ دوزخ سے بچ جائیں گے۔ ( سُبْحٰنَ اللہ ! ) حُضُورِ انور صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو دیکھنے والی آنکھ کی زیارت بھی بہشتی ہونے کا ذریعہ ہے۔ ( [2] )
تابعی کو دیکھنے والے کے لئے بھی خوشخبری ہے
حضرت عبد اللہ بن بُسر رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : طُوْبیٰ لِمَنْ رَاٰنِی وَ آمَنَ بِی وَلِمَنْ رَاٰی مَنْ رَاٰنِی وَلِمَنْ رَاٰی مَنْ رَاٰی مَنْ رَاٰنِی وَ آمَنَ بِیْ و َ حُسْنَ مَآب جس نے مجھے دیکھا اور ایمان لایا اس کے لئے بھی خوشخبری ہے ، جس نے مجھے دیکھنے والے ( یعنی صحابی ) کو دیکھا ، اس کے لئے بھی خوشخبری ہے اور جس نے مجھے دیکھنے والے کو دیکھنے والے ( یعنی تابعی ) کو دیکھا اور ایمان لایا ، اس کے لئے بھی خوشخبری اور اچھا ٹھکانا ہے۔ ( [3] )