Book Name:Kaba Shareef Ki Khasosiyat
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ( ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )
اللہ پاک کے پیارے اور آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : جس نے کتاب میں مجھ پر درودِ پاک لکھا تو جب تک میرا نام اس میں لکھا رہے گا ، فرشتے لکھنے والے کے لئے بخشش کی دُعا کرتے رہیں گے۔ ( [1] )
عجب کرم ہے کہ خود مُجْرِمُوں کے حامی
وہ پرچہ جس میں لکھا تھا درود اس نے کبھی گناہگاروں کی بخشش کرانے آئے ہیں
یہ اس سے نیکیاں اس کی بڑھانے آئے ہیں ( [2] )
وضاحت : یہ کیسا نرالا کرم ہے کہ سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم روزِ قیامت اپنے گنہگار اُمّتیوں کی بخشش کروانے خود تشریف لائیں گے ، ایک روایت کے مطابق ایک شخص نے دُنیا میں ایک کاغذ پر درود لکھا ہو گا ، سرورِ عالَم نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس کا لکھا ہوا یہ درودِ پاک اس کے نیکیوں والے پلڑے میں رکھ دیں گے ، جس کی برکت سے نیکیوں کا پلڑا وزنی ہو جائے گا اور اس گنہگار کو بخش دیا جائے گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد