Kaba Shareef Ki Khasosiyat

Book Name:Kaba Shareef Ki Khasosiyat

ہے۔ عُلَما فرماتے ہیں : اَہْلِ مکّہ کا سالہا سال تک یہ دَسْتُور رہا ہے کہ کوئی بچہ پیدائشی گونگا ہوتا تو اسے کعبہ شریف میں لاتے اور کعبہ شریف کے دروازے کی چابی اُس کے مُنہ میں رکھتے جس کی برکت سے وہ بچہ بولنے لگتا تھا۔ ( [1] )  

بیماری  کیسے دُور ہوئی... ؟

علّامہ احمد بن علی فاسِی  رَحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں : 433 سنِ ہجری کی بات ہے ، کعبہ شریف کے ایک کونے رُکْنِ یَمَانی سے اُنگلی کے برابر پتھر کا ٹکڑا ٹوٹ گیا ، لوگوں کی اس طرف تَوَجُّہ نہ ہوئی ، لہٰذا اس کی مُرمَّت بھی نہ ہو سکی ، پتھر کا اتنا چھوٹا ٹکڑا کعبہ شریف سے جُدا ہونے کی نحوست یہ ہوئی کہ مکہ مکرمہ میں بیماری پھیل گئی ، آئے دِن لوگ مرنے لگے ، جو بھی اس بیماری کا شِکار ہوتا 3 دِن کے اندر اندر موت کے گھاٹ اُتر جاتا تھا ، اسی دوران کسی نیک بندے کو خواب کے ذریعے مُعَاملے سے آگاہ کیا گیا ، چنانچہ وہ ٹکڑا ڈھونڈا کر واپس دِیوارِ کعبہ کے ساتھ لگا گیا تو بیماری ختم ہو گئی۔ ( [2] )

سُبْحٰنَ اللہ ! اللہ پاک ہمیں بھی کعبہ شریف کی عزّت کرنے ، ادب و احترام کے ساتھ کعبہ شریف کو دیکھنے ، اس سے برکتیں لینے ، غِلافِ کعبہ کے ساتھ جھوم کر لپٹنے ، بابِ کعبہ کو بوسے دینے ، اس سے لپٹ کر خوب دُعائیں کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ کاش ! کعبہ شریف کی برکت سے ہمیں جسمانی بیماریوں اور اس کے ساتھ ساتھ گُنَاہوں کے امراض سے بھی شِفَا نصیب ہو جائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔


 

 



[1]...شفاء الغرام جلد : 1 ، صفحہ : 353خلاصۃً۔

[2]...شفاء الغرام ، جلد : 1 ، صفحہ : 352خلاصۃً۔