Kaba Shareef Ki Khasosiyat

Book Name:Kaba Shareef Ki Khasosiyat

پر آگ نے کوئی اَثَر نہ کیا ، یہاں تک کہ اس کا سفید رنگ آگ میں جلنے کے بعد بھی ویسے کا ویسا ہی رہا۔ سَعْدُون خَوْلانی نے یہ بات سُن کر کہا : اُس مرنے والے شخص نے 3 حج کئے ہوں گے ؟ لوگوں نے بتایا : ہاں ! اس نے 3 حج کئے تھے۔ اس پر سَعْدُون خَوْلانی نے کہا : مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ جو بندہ ایک حج کرے ، اس نے اپنا فرض ادا کیا ، جس نے دوسرا حج کیا ، اس نے اللہ پاک کی بارگاہ میں قرض پیش کیا اور جس نے 3 حج کئے اللہ پاک اس کے جسم اور جسم پر اُگنے والے بالوں کو جہنّم پر حرام فرما دیتا ہے۔ ( [1] )

مکہ پاک میں مرنے کی فضیلت

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہے کعبہ شریف کی عظیم برکت... ! !  جو خوش نصیب کعبہ شریف میں ، حُدودِ حرم میں آجاتا ہے ، حج کی سَعَادت پاتا ہے ، اللہ پاک  اسے عذاب سے نجات عطا فرما دیتا ہے۔  ایک حدیثِ پاک میں ہے ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : جو حرمَیْن میں سے کسی ایک  ( یعنی مکہ مکرمہ یا مدینہ مُنَوَّرہ )  میں وفات پائے ، وہ میری شفاعت پا لے گا اور روزِ قیامت اَمن والوں کے ساتھ اُٹھے گا۔  ( [2] )

حج کا شرف ہو پھر عطا یارَبِّ مصطفےٰ      میٹھا مدینہ پھر دکھا یارَبِّ ! مصطفےٰ

دیدے طوافِ خانۂ کعبہ کا پھر شَرَف       فرما یہ پورا مُدَّعا یا ربِّ مصطَفٰے

رُخ سوئے کعبہ ہاتھ میں زَم زَم کا جام ہو  پی   کر   میں   پھر   کروں   دُعا   یا  رَبِّ !   مصطفےٰ ( [3] )


 

 



[1]...کتاب الشفا ، صفحہ : 80۔

[2]...معجمِ کبیر ، جلد : 3 ، صفحہ : 568 ، حدیث : 5980۔

[3]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 129ملتقطًا۔