Book Name:Kaba Shareef Ki Khasosiyat
دِلوں میں شفقت رکھ دی جاتی ہے !
پیارے اسلامی بھائیو ! حرمِ پاک میں داخِل ہونے والا اَمَن میں آجاتا ہے ، اس کی ایک صُورت عُلَما نے یہ لکھی ہے جو خوش نصیب حرمِ پاک میں داخِل ہو جاتا ہے ، اللہ پاک مخلوق کے دِل میں اس کے لئے شفقت رکھ دیتا ہے ( [1] ) ، یہاں تک کہ اگر شِکار کرنے والا جانور کسی دوسرے جانور ( مثلاً شیر ہِرن پر حملہ کر رہا ہو ) اور وہ جانور دوڑ کر حدودِ حرم میں پہنچ جائے تو شِکاری جانور اسے چھوڑ دیتا ہے ، اُس پر حملہ نہیں کرتا ، اسی طرح جو یہاں آ کر پناہ لیتا ہے ، اللہ پاک اسے پناہ عطا فرما دیتا ہے۔ ( [2] )
ظالِم شوہَر کا ہاتھ شَل ہو گیا
حضرت حُوَیْطَبْ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : دورِ جاہلیت کی بات ہے ، میں کعبہ شریف کے قریب بیٹھا تھا ، اتنے میں ایک عورت وہاں آئی ، اس کا شَوْہر اس پر ظلم کر رہا تھا ، عورت نے اپنے شوہَر کے خِلاف کعبہ شریف کے وسیلے سے پناہ مانگی مگر شوہَر کو اب بھی حیا نہ آئی ، اُس نے جیسے ہی عورت کی طرف ہاتھ بڑھایا تو اس کا ہاتھ شَل ( یعنی بےجان ) ہو گیا۔ ( [3] )
معلوم ہوا؛ جو بندہ کعبہ شریف کے قُرب میں آ کر پناہ مانگے ، اس پناہ دی جاتی ہے۔
( 6 ) : کعبہ شریف کا حج کیا جاتا ہے
پیارے اسلامی بھائیو ! کعبہ شریف کی خصُوصِیّات کے بیان میں یہ بھی ارشاد ہوا کہ