Kaba Shareef Ki Khasosiyat

Book Name:Kaba Shareef Ki Khasosiyat

اِنَّ  اَوَّلَ  بَیْتٍ  وُّضِعَ  لِلنَّاسِ   لَلَّذِیْ  بِبَكَّةَ  مُبٰرَكًا  وَّ  هُدًى  لِّلْعٰلَمِیْنَۚ(۹۶) فِیْهِ  اٰیٰتٌۢ  بَیِّنٰتٌ  مَّقَامُ  اِبْرٰهِیْمَ  ﳛ  وَ  مَنْ  دَخَلَهٗ  كَانَ  اٰمِنًاؕ-وَ  لِلّٰهِ  عَلَى  النَّاسِ   حِجُّ  الْبَیْتِ  مَنِ  اسْتَطَاعَ  اِلَیْهِ  سَبِیْلًاؕ-وَ  مَنْ  كَفَرَ  فَاِنَّ  اللّٰهَ  غَنِیٌّ  عَنِ  الْعٰلَمِیْنَ(۹۷)

صَدَقَ اللہ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہٗ النَّبِیُّ الْکَرِیْم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران  کی 2 آیات  ( آیت : 96 اور 97 )  سننے کی سعَادت حاصِل کی ،  ان 2 مبارک آیات میں کعبہ شریف کی چند اَہَم خصوصیات بیان کی گئی ہیں۔

آیتِ کریمہ کا شانِ نزول

عُلَمائے کرام نے ان آیات کا شانِ نزول کچھ یُوں بیان فرمایا ہے کہ ایک مرتبہ غیر مُسْلموں نے مسلمانوں پر اعتراض کیا کہ تمہارا قبلہ کعبہ شریف ہے اور ہمارا قبلہ بَیْتُ الْمُقَدَّس ( یعنی مَسْجِدِ اقْصٰی )  ہے اور بَیْتُ الْمُقَدَّس چونکہ کعبہ شریف سے اَفْضَل ہے ، لہٰذا ہمارا دِین تمہارے دین سے اَفْضَل ہے ، اپنے اس دعویٰ پر اُن غیر مسلموں نے چند دلائل دئیے؛ مثلاً ایک دلیل اُنہوں نے یہ دِی کہ بَیْتُ الْمُقَدَّس پہلے تعمیر ہُوا اور کعبہ شریف کی تعمیر بعد میں ہوئی ، لہٰذا بَیْتُ الْمُقَدَّس کو شانِ اَوَّلِیَّت حاصِل ہے ، اس سے ثابِت ہوا کہ بَیْتُ الْمُقَدَّس اَفْضَل ہے ،  اسی طرح بَیْتُ الْمُقَدَّس انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کا بھی قبلہ رہا ہے ، لہٰذا بَیْتُ الْمُقَدَّس کعبہ شریف سے اَفْضَل ہے۔ ( [1] ) اس پر یہ آیات اُتریں۔


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِ آیت : 96 ، جلد : 4 ، صفحہ : 29۔