Book Name:Shetan Ki Insan Se Dushmani
کی کوشش میں لگا رہتا ہے،لہٰذا جس طرح نیک عمل سے پہلے دل میں اِخْلاص ہونا ضَروری ہے،اِسی طرح ہر نیکی وعِبادَت کے دَوران اسے قائم رکھنا بھی ضَروری ہے۔
اگرچہ اس طرح سوچنااور غور و فکر کرنا بہت مُشکل کام ہے مگر ناممکن نہیں،آغاز میں یہ کام بے حدمُشکل محسوس ہوتا ہے،لیکن جب کوشش کر کےایک عرصے تک اس پر صبرکیا جائے تو اللہپاک کے فَضْل وکرم اور اس کی توفیق سے یہ کام آسان ہوجاتا ہے،ہمارا کام کوشِش کرنا ہے،کامیابی دینے والی ذات رَبِّ کریم کی ہے۔(نیکی کی دعوت، ص۹۴بتغیر)
ایک شخص نے شیطان کو اِس حال میں دیکھا کہ وہ اپنی اُنگلی اُٹھائےہوئے جارہا تھا۔اُس نے شیطان سے پوچھا:یہ تم اپنی اُنگلی اُٹھائے ہوئے کیوں جارہے ہو؟شیطان نے کہا: میں اپنی اُنگلی سے بڑے بڑے کام نکال لیتا ہوں،لوگ جو آپس میں لڑتے جھگڑتے اور خرابیاں پیدا کرتے ہیں ،وہ اِسی اُنگلی کاکھیل ہوتا ہے۔اُس شخص نے حیرت سے کہا:یہ کیسے ہوسکتا ہے؟شیطان نے کہا:یہ سامنے جو شہر ہے،اِسے میری یہ اُنگلی تھوڑی دیر میں تباہ و برباد کردے گی اور لوگ لڑنا جھگڑناخود ہی شروع کردیں گے۔شیطان اُس شخص کے ساتھ شہر میں داخل ہوا،ایک بازار میں حلوائی چینی گھول کر اُس کا شِیرہ بنانے کے لئے اُسےایک بڑے برتن میں گرم کررہا تھا ۔شیطان نے شِیرے میں اُنگلی ڈال کر تھوڑاسا شِیرہ نکالا اور اُسے دیوار پر لگاتے ہوئے بولا:اب دیکھنا یہ شہر کیسے تباہ ہوتا ہے،چنانچہ دیوار پر لگے ہوئے شِیرے پر مکھیاں آکر بیٹھیں،مکھیوں کا ہجوم دیکھ کر ایک چھپکلی اُن پرجھپٹنے کے لئے دِیوار پر چڑھی۔حلوائی کی ایک بِلّی تھی، اُس بِلّی نے چھپکلی کو دیکھا تو وہ اُس پر جھپٹنے کے لئے