Us Jawab e Salam Ke Sadqay

Book Name:Us Jawab e Salam Ke Sadqay

سُبْحٰنَ اللہ! پتا چلا؛ جو روضۂ پُرنُور پر حاضِری دیتا ہے، وہ ایسا ہی ہے جیسے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی زِندگی مُبارَک میں آپ کی خِدْمتِ عَالِیَہ میں حاضِر ہوا ہے اور رَبّ فرماتا ہے: اے مَحْبُوب! جو غُلام، سچّا پکّا مسلمان آپ کی خِدمَت میں آجائے، اسے سلام بھی پہنچا دیجئے! اور رحمت کی خوشخبری بھی سُنا دیجئے! پتا چلا؛ جو روضۂ پاک پر حاضِر ہو جائے گا، ان اِنْعامات کا حقدار بن جائے گا۔

میں سرکار صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے پاس آیا ہوں

امام حاکِم نے روایت لکھی ہے، حضرت داؤد بن اَبُو صالِح رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک دِن دوجہاں کے سُلطان، رحمتِ کَون و مَکان صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے آستانِ ذیشان پر خلیفہ مروان حاضِر ہوا، وہاں اس نے ایک صاحِب کو دیکھا جو قبرِ پُر نُور پر مُنہ رکھے ہوئے تھا۔ خلیفہ مروان کو چونکہ مسئلہ مَعْلُوم نہیں تھا، لہٰذا اُس صاحِب کی گردن پر ہاتھ رکھ کر کہا: جانتے ہو کیا کر رہے ہو؟ وہ صاحِب جو تھے، انہوں نے فورًا فرمایا: ہاں جانتا ہوں۔ یہ کہہ کر جب خلیفہ مروان کی طرف مُنہ پھیرا تو وہ مشہور صحابئ رسول، میزبانِ مصطفےٰ حضرت اَبُو اَیُّوب انصاری رَضِیَ اللہُ عنہ تھے۔ آپ نے خلیفہ کو سمجھاتے ہوئے فرمایا: میں رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی خِدْمتِ باعظمت میں حاضِر ہوا ہوں، کسی پتھر کے پاس نہیں آیا۔([1])

عُشّاقِ روضہ سجدے میں سُوئے حَرَم جُھکے

اللہ     جانتا     ہے     کہ      نیَّت     کدھر     کی     ہے([2])


 

 



[1]...مستدرک ،کتاب الفتن والملاحم، ابکوا علی الدین اذا ولیہ غیر اہلہ، جلد:5، صفحہ:720، حدیث:8618۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:218۔