Us Jawab e Salam Ke Sadqay

Book Name:Us Jawab e Salam Ke Sadqay

آیتِ کریمہ کا خُلاصہ

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے ابتدا میں پارہ:7، سُوْرَۂ اَنْعَام کی آیت: 54 سُننے کی سَعَادت حاصِل کی، بہت اِیمان اَفْروز آیتِ کریمہ ہے، وہ خُوش نصیب جو رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی خِدْمت میں حاضِر ہوتے ہیں، اس آیتِ مُقدّسہ میں ان خُوش بختوں کو ملنے والے اِنعامات کا ذِکْر کیا گیا ہے۔

ویسے مَحْبُوبِ ذِیْشان صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی عَطائیں تو اَلْحَمْدُ للہِ! ہر وقت جاری ہیں، ہر ایک کو مِل رہی ہیں۔ سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں:

لَا وَرَبِّ الْعَرْش جس کو جو مِلا اُن سے مِلا

بٹتی       ہے       کَونین       میں       نعمت       رسولُ       اللہ       کی([1])

وضاحت: حدیثِ شریف میں ہے: اِنَّمَا اَنَا قَاسِمٌ وَاللہُ یُعْطِیْ یعنی میں بانٹنے والا ہوں، اللہ پاک عطا فرمانے والا ہے۔([2]) اسی حدیثِ پاک کی طرف اشار ہ کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت فرما رہے ہیں: عرشِ اعظم کے رَبّ کی قسم! جس کو جو بھی مِلا ہے، محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ہی سے مِلا ہے، دونوں جہانوں میں جو نعمتیں تقسیم ہو رہی ہیں، ہمارے آقا، دوجہاں کے داتا صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ہی کا صدقہ ہے۔

یہ تو وہ نعمتیں ہیں جو ہر ایک کو مِل رہی ہیں، پِھر جو بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو جاتا ہے، اس کے مُتَعَلِّق دَسْتُور یہ ہے کہ اُن کی عَطاؤں میں بالکل کمی نہیں ہے، جو جاتا ہے، اپنے ظَرْف (برتن) کے مُطابِق اِنْعام پاتا ہے، کسی عاشِق نے کہا تھا:


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:152۔

[2]...مسند ابی یعلیٰ، مسند ابی ہریرۃ، جلد:4، صفحہ:389، حدیث:5847۔