Book Name:Jannat Ke Khareedar

سُبْحٰنَ اللہ! حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ کی کیا شان ہے۔ آپ کو مسجد بنانے کا کتنا شوق تھا، مسجدِ حرام شریف کی تَوْسِیْع کی ضرورت ہوئی، جگہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ  نے پیش کی، مسجدِ نبوی شریف کی تَوْسِیْع کی ضرورت ہوئی، جگہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ  نے پیش کی، اس کے عِلاوہ بھی مسجدیں بنانا، مسجد کی تعمیر میں حِصَّہ لینا آپ کے پاکیزہ اَوْصاف میں سے ہے۔

(3): بِئْرِ رُوْمَہ کے بدلے جنتی چشمہ

پیارے اسلامی بھائیو! مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ  جنّت کے خریدار ہیں، آپ نے ایک مرتبہ نہیں بلکہ کئی مرتبہ جنّت خریدی ہے۔ اس تعلق سے ایک واقعہ بڑا مشہور ہے۔   جب صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان  ہجرت کر کے مدینۂ پاک آئے تو یہاں پانی کی کمی کا سامنا ہوا، اس وقت مدینۂ پاک میں ایک کُنْواں تھا، جسے بِئْرِ رُومہ کہا جاتا ہے، اس کُنْویں کا مالِک پانی بیچا کرتا تھا، چنانچہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ ضمانت دی کہ اس کنویں کو مسلمانوں کے لئے وقف کر دیا جائے تو اس کے بدلے جنّتی چشمہ عطا کیا جائے گا۔ یہ خبر جب حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ  تک پہنچی تو آپ نے وہ کُنْواں خریدا اور راہِ خُدا میں وقف کر دیا۔([1])

حضرت شیخ عبد الحق محدثِ دِہلوی رحمۃُ اللہِ علیہ  لکھتے ہیں: یہ کُنواں ایک غیر مسلم (Non-Muslim)کاتھا،  حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ نے اس سے 12 ہزار دِرْہم (یعنی


 

 



[1]...معجم کبیر، جلد:1 ، صفحہ:316،حدیث:1212۔