Book Name:Jannat Ke Khareedar

چاندی کے سِکّوں) کے بدلے آدھا کُنْواں خریدا، اب چونکہ کنویں کا آدھا حِصَّہ وقف ہو چکا تھا، لہٰذا کسی کو بھی پانی خریدنے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی، یُوں اس غیر مسلم کو اس سے نفع(Profit) کمانا مشکل ہو گیا، چنانچہ اس نے کُنْویں کا باقی آدھا حِصّہ بھی آپ ہی کے ہاتھ 8 ہزار دِرْہم کے بدلے بیچ دیا۔([1]) یعنی حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ عنہ نے کل 20 ہزار درہم کے بدلے یہ کنواں خرید کر وقف کیا اور جنّت  کے حقدار قرار پائے۔

اے اللہ! عثمان کے لئے جنّت لازم کر دے

پیارے اسلامی بھائیو!  اِس مُبارک کُنوئیں کی شان و عظمت پہ لاکھوں سلام کہ اِس مبارک کُنوئیں سے اللہ پاک کے پیارے حبیب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا پانی پینا بھی ثابت ہے۔   روایات میں ہے: ایک مرتبہ حضورِ اکرم،نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم یہاں سے گزرے،  عرض کیا گیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! یہ کُنْواں ہے جو حضرت عثمان ِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ  نے خرید کر صدقہ کیا تھا۔ یہ سُن کر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دُعا مانگی: اے اللہ پاک! عثمان کے لئے جنّت لازِم کر دے۔  پِھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس کنویں سے پانی پیا اور فرمایا: اِس وادی میں عنقریب بہت چشمے ہوں گے جو بہت میٹھے ہوں گے لیکن بئرِ مُزنی (یعنی بئرِ رُومہ)اُن سب سے میٹھا ہوگا۔([2])

 پیارے اسلامی بھائیو! اس روایت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ مسلمانوں کی خوب خیر خواہی کرنے والے تھے، آپ


 

 



[1]...جذب القلوب الی دیار المحبوب، صفحہ:142۔

[2]... سبل الہدی والرشاد ،ابواب سیرتہ...الخ، باب الاول فی کان یستعذب...الخ، جلد:7  صفحہ:227۔