Book Name:Jannat Ke Khareedar

ترجمہ کَنْزُ العرفان:بیشک جن کے لیے ہمارا بھلائی کا وعدہ پہلے سے ہو چکا  ہے وہ جہنم سے دُور رکھے جائیں گے۔ وہ اس کی ہلکی سی آواز بھی نہ سنیں گے اور وہ اپنی دل پسند نعمتوں میں ہمیشہ رہیں گے انہیں سب سے بڑی گھبراہٹ غمگین نہ کرے گی۔ اور فرشتے ان کا استقبال کریں گے کہ یہ تمہارا وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔

اس آیتِ کریمہ میں بتایا گیا کہ جن سے اللہ پاک نے حُسْنٰی کا وعدہ فرما لیا ہے، ان کو 5  فضیلتیں عطا ہوں گی: (1):وہ جہنّم سے دُور رکھے جائیں گے (2):وہ جہنّم کی بھنک (یعنی ہلکی سی آواز) بھی  نہ سنیں گے (3):وہ اپنی من مانتی مرادوں میں ہمیشہ رہیں گے (4):قیامت کی بڑی گھبراہٹ میں انہیں کچھ خوف نہ ہو گا (5):فرشتے ان کا یہ کہتے ہوئے استقبال کریں گے: یہ ہے وہ دِن جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا۔

ان دونوں آیتوں سے معلوم ہوا؛ سب صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان سے حُسْنٰی کا وعدہ ہے، لہٰذا سب صحابہ کی یہ شان ہے کہ وہ جہنّم سے دُور رکھے جائیں گے، جہنم کی بھنک تک نہ سنیں گے، ہمیشہ اپنی من مانتی مرادوں میں رہیں گے،قیامت کی بڑی گھبراہٹ میں انہیں خوف نہ ہو گا اور اللہ پاک کے کرم سے فرشتے روزِ قیامت ان کا استقبال کریں گے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

عثمانِ غنی...!! جنتی! جنتی!

پیارے اسلامی بھائیو!  یُوں تو ہر صحابی ہی جنّتی ہے، البتہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ  وہ خوش بخت صحابئ رسول ہیں کہ ان کو مالِکِ جنّت،قاسِمِ