Book Name:Jannat Ke Khareedar

نے تنگی کے وقت اپنے مسلمان بھائیوں کے لئے پانی کا کُنْواں خرید کر وقف کر دیا۔

کاش! حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ  کے صدقے ہم بھی خیر خواہی  کرنے والے بن جائیں*بُھوکوں کو کھانا کِھلائیں*پیاسوں کو پانی پِلائیں*خشک علاقے جہاں پانی کی کمی (Shortage)ہو، وہاں پانی کا انتظام کر دیں*پریشان حالوں کے کام آئیں* جو بیچارے دُکھ دَرْد کے مارے ہوئے ہیں، ان کے ساتھ غم بانٹیں*بےسہاروں کا سہارا بنیں، غرض؛ ہم مسلمانوں کے کام آنے والے، ان کی بھلائی چاہنے والے اور جہاں تک ہو سکے دوسروں کو فائدہ پہنچانے والے بن جائیں۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 بیان کا خُلاصہ

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے سُنا! مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ بلند رُتبہ صحابی ہیں*پیارے آقا، مالِکِ جنّت، قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک بار نہیں بلکہ کئی مرتبہ جنّت کی خوشخبری سُنائی اور*مَاشَآءَ اللہ! آپ جنّت کے خریدار ہیں، اُخْروِی کامیابی کا اس قدر شوق رکھنے والے ہیں کہ جب بھی موقع مِلا آپ نے اپنا مال راہِ خُدا میں خرچ کر کے جنّت میں جانے کا سامان کیا*ایک مرتبہ نہیں کئی مرتبہ آپ نے جنّت خریدی*مسجدِ حرام شریف کی تَوْسِیْع کی ضرورت ہوئی، آپ نے جگہ پیش کر کے جنّت کی ضمانت حاصِل کی* مسجدِ نبوی شریف کی تَوْسِیْع کرنی تھی، آپ نے جگہ پیش کر کے جنّت کی ضمانت حاصِل کی*بِئْرِ رُومہ خرید کر وقف کیا*اسی طرح غزوۂ تبوک کے موقع پر بھی آپ نے خُوب بڑھ چڑھ کر راہِ خُدا میں خرچ کیا اور پیارے آقا، مکی