Book Name:Jannat Ke Khareedar

کی ہوں  گی۔‘‘

(کنز العمال ،کتاب الاذکار، الباب السادس فی الصلاۃ علیہ وعلی آلہ، ۱ /۲۵۵،الجزء الاول ،حدیث: ۲۲۲۹)

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

اے اللہ پاک! عثمان سے راضی ہو جا...!!

غزوۂ تبوک کا موقع تھا، پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ساتھ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا لشکر سَفَر پر تھا، راستے میں ایک مقام پر بہت مشکل پیش آئی، کھانے پینے کی اشیاختم ہو گئیں، شدید گرمی (Intense Heat)تھی،   بھوک اور پیاس کی شِدَّت ہوئی، اس حالت میں صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے چہروں پر اَفْسُردَگی (Unhappiness) کے آثار دکھائی دینے لگے جبکہ منافق اس حالت کو دیکھ کر خوش ہو رہے تھے۔

 پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جب یہ صورتِ حال دیکھی تو غیب


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔