Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat
پینے، پہننے وغیرہ میں سُنّتوں کا لحاظ رکھنا تو دُور کی بات بہت سارے لوگوں کو ان سُنتوں کا عِلْم تک نہیں ہوتا۔ کاش! امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہُ عنہ کے صدقے ہمیں سُنتوں کی محبّت نصیب ہو جائے۔ حدیثِ پاک میں ہے: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
خیال رہے! شلوار، پاجامہ یا پینٹ وغیرہ ٹخنوں(Ankles) سے نیچے رکھنے کو اِسْبَال کہتے ہیں([2]) اور یہ مکروہِ تنزیہی (یعنی شریعت میں ناپسندیدہ ) ہے۔ہاں! خودپسندی (Self-Centeredness) اور تکبر(Arrogance) کی نیت سے ہو تو گُنَاہِ کبیرہ، حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔([3])
امامِ عالی مقام کی غریبوں سے محبّت
امامِ عالی مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ کا ایک بہت پیارا وَصْف ہے کہ آپ غریبوں، مسکینوں، یتیموں(Orphans) کا بہت خیال رکھا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ نے فرمایا: ہم اَہْلِ بَلا ہیں (یعنی دُنیا میں ہمارے لئے بہت آزمائشیں ہیں)، ہم نے دُنیوی عیش و عشرت کو چھوڑ دیا، اپنی ساری تمنّائیں مٹا دیں اور اپنی زِندگی دوسروں کی تمنّائیں (Wishes) پُوری کرنے