Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

حضرت یعلیٰ بن مُرَّہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  اور صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کی کسی جگہ دعوت تھی، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کو ساتھ لے کر دعوت پر جانے کے لئے روانہ ہوئے، راستے میں ایک مقام پر دیکھا؛ نواسۂ رسول، امامِ عالی مقام امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ (جو ابھی چھوٹی عمر میں تھے، آپ) بچوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  تیزی سے ان کی طرف بڑھے اور (جیسے والد اپنے بچے کے لئے دونوں ہاتھ پھیلاتا ہے کہ بچہ آ کر سینے سے لگ جائے، ایسے ہی) آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے  دونوں ہاتھ مبارک کھول دئیے۔

اب یہاں نانا جان(Grandfather) اور نواسے(Grandson) کا پیار بھرا انداز دیکھئے! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  چاہتے تھے کہ امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ بھاگ کر سینے سے لگ جائیں مگر امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ نے اِدھر اُدھر بھاگنا شروع کر دیا


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔