Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

یہ بھی تھی کہ جو کوئی آپ کو تکلیف پہنچاتا، آپ اسے مُعَاف کر دیا کرتے تھے۔ چنانچہ عِصَام بن مُصْطَلِق جو مولائے کائنات مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ کے ساتھ بغض رکھتا تھا، ایک مرتبہ اس نے امامِ عالی مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ کے سامنے آپ کے اَبُّو جان مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ کو بُرا بھلا کہنا شروع کر دیا، اس پر امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ نے اسے کچھ نہ کہا، کوئی جوابی کاروائی بھی نہ کی بلکہ اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ  اور بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کر یہ آیات تِلاوت فرمائیں:

خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ(۱۹۹) وَ اِمَّا یَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّیْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِؕ-اِنَّهٗ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(۲۰۰) اِنَّ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّهُمْ طٰٓىٕفٌ مِّنَ الشَّیْطٰنِ تَذَكَّرُوْا فَاِذَاهُمْ مُّبْصِرُوْنَۚ(۲۰۱) (پارہ:9 ، الاعراف : 199 -201 )

ترجمہ کنزُ الایمان :اے محبوب معاف کرنا اختیار کرو اور بھلائی کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیر لو، اور اے سُننے والے اگر شیطان تجھےکوئی کونچا دے (کسی بُرے کام پر اُکسائے)تو اللہ کی پناہ مانگ بیشک وہی سُنتا جانتا ہے۔ بے شک وہ جو ڈر والے ہیں جب اُنہیں کسی شیطانی خیال کی ٹھیس لگتی ہے، ہوشیار ہوجاتے ہیں اسی وقت اُن کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔

پھر فرمایا: (اے عِصَام) خُود پر بوجھ ہلکا رکھ...!! میں اللہ پاک سے تیرے لئے اور اپنے لئے مغفرت کا سُوال کرتا ہوں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!غور فرمائیے!کیسا پیارا انداز ہے، کتنے پیارے اَخْلاق ہیں۔ سامنے والا بُرا بھلا کہہ رہا ہے اور امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ اسے بخشش کی دُعائیں دے


 

 



[1]...تفسیر بحر المحیط،پارہ:9 ،الاعراف،زیرِ آیت:201 ، جلد:4 ،صفحہ:570۔