Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
ساتھ ہو یافقیر کے ساتھ۔([1]) (2) جس نے والدین سےحُسْنِ سُلوک کیا اُسے مُبارَک ہو کہ اللہ پاک نے اُس کی عُمْر بڑھادی۔([2]) *صِلَۂ رحم واجِب ہے اور قَطْعِ رحم حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔([3]) *رشتے داروں کے ساتھ اچّھا سُلوک اِسی کا نام نہیں کہ وہ سُلوک کرے تو تم بھی کرو،یہ چیز تو حقیقت میں مُکافاۃ یعنی اَدلا بَدلا کرنا ہے کہ اُس نے تمہارے پاس چیز بھیج دی تم نے اُس کے پاس بھیج دی، وہ تمہارے یہاں آئی تم اس کے پاس چلی گئیں۔حقیقتاً صِلَۂ رحمی یہ ہے کہ وہ کاٹے اور تم جوڑو،وہ تم سے جُدا ہونا چاہتی ہے اورتم اُس کے ساتھ رشتے کے حُقوق کی رعایت و لحاظ کرو۔ ([4])*صِلَۂ رحمی کی مُختلِف صورَتیں ہیں،اُن کو ہَدِیّہ و تحفہ دینا اور اگر اُنہیں کسی بات میں تمہاری اِمداددرکار ہو تو اِس کا م میں اُن کی مدد کرنا، اُنہیں سلام کرنا،اُن کی ملاقات کو جانا،اُن کے پاس اُٹھنا بیٹھنا،اُن سے بات چیت کرنا، اُن کے ساتھ لُطف و مہربانی سے پیش آنا۔ *محارم رشتے داروں سے ناغہ دے کر ملتی رہے یعنی ایک دن ملنے کو جائے دوسرے دن نہ جائے کہ اِس طرح کرنے سے مَحَبَّت و اُلفت زیادہ ہوتی ہے،بلکہ قَرابَت داروں سے جُمعہ جُمعہ ملتی رہے یا مہینے میں ایک بار۔ *حق اور جائز باتوں میں قبیلے اور خاندان والوں کو مُتَّحد ہونا چاہئے یعنی اگر رشتے دار حق پر ہوں تو دوسروں سے مقابَلہ اور اِظہارِ حق میں سب مُتَّحِد ہو کر کام کریں۔ *رشتے دار حاجت پیش کرے تو ردّ کرد ینا گناہ ہے،جب اپنا کوئی رشتے دار کوئی حاجت پیش