Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
نے اِسے بھی قیامت کی نشانیوں میں سے شمار کیا ہے اور اِس سے منع بھی فرمایا ہے۔
اِسی طرح قِیامت کی ایک نشانی یہ بھی بیان کی گئی کہ آدَمی اپنے والدکی نافرمانی اور دوستوں سے بھلائی کرےگا،اِس کے نظارے بھی ہر طرف عام ہیں۔بعض لوگوں کا رَوَیّہ اپنے سگے باپ سے بہت سخت ہوتا ہے مگر اپنے دوستوں کے آگے بچھے چلے جاتے ہیں۔ بعض لوگوں کو اپنے سگے والد سے اچھا سُلوک کرنے کی توفیق نہیں ملتی، مگر اپنے دوستوں کے ساتھ آئے دن پارٹیاں اور دعوتیں چل رہی ہوتی ہیں۔بعض لوگ اپنے والد کی اتنی نہیں مانتے جتنی اپنے دوستوں کی مانتےہیں۔ یہی وجہ ہےکہ ایسےنظارےبھی دیکھنےمیں آتے ہیں جب والد اپنی اولاد کےدوستوں سےکہہ رہےہوتے ہیں کہ آپ ہی میرے بیٹے کو سمجھائیں!، آپ ہی میرے بیٹے کو بتائیں!، میری تو وہ سُنتا نہیں ہے۔وغیرہ
اِسی طرح قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ گانے والیوں اور آلاتِ موسیقی کی کثرت ہو گی۔اِس بارےمیں بھی معاشرے کی صورتحال ہمارے سامنے ہے۔ میوزک اور گانے باجے کا سیلاب مسلمانوں کو بہائے لے جا رہا ہے۔ پہلے تو سنیما گھروں کی شکل میں مخصوص جگہیں ہوتی تھیں جہاں مَعَاذَ اللہ گانے،فلمیں اور میوزک کا سلسلہ ہوتا تھا۔ مگر اب تو ہر جگہ گانے اور میوزک کی بھرمار ہے۔موبائلز،کمپیوٹرز،ٹی وی،بازاروں،ہوٹلوں،کھلونوں،بچوں کے جوتوں،گھروں،شادی ہالوں، کارخانوں،عوامی مقامات،اسکولز،کالجز، اَلْغَرَض!کون سی ایسی جگہ ہے جہاں گانےا ور میوزک کا سلسلہ نہیں ہے۔ اللہپاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد