Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
* یَوْمِ فَزَعگھبراہٹ کادن۔* یَوْمِ بَعْث قبروں سے دوبارہ اُٹھنے کادن۔ * یَوْمِ فَتْح نامۂ اَعمال کھلنے کادن۔* یَوْمِ مِیْعَاد وعدے کادن۔* یَوْمِ صَیْحَۃزلزلے کادن(چنگھاڑ کا دن)۔ * یَوْمِ زَجْر جھڑک کادن۔* یَوْمِ حِسَاب حساب کادن۔* یَوْمِ تَلَاق ملاقات کا دن۔ * یَوْمِ تَنَاد پکار کادن۔* یَوْم جَمْع جمع ہونے کادن۔* یَوْمِ تَغَابُنِ ہار کا دن۔ * یَوْمِ فَصْل فیصلے یاجدائی وامتیازکادن۔وغیرہ
قیامت کب آئےگی؟ اِس کا حقیقی عِلْم تو اللہ پاک اور اللہ پاک کی عطا سے اُس کے حبیب، طبیبوں کے طبیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو ہے،لیکن قرآنِ کریم اور اَحادیثِ مبارکہ میں قِیامت قائم ہونےکی کئی علامات بیان فرمائی گئی ہیں،اِن علامات کا ظاہر ہونا قیامت کے جلد آنے کی نشاندہی کرتا ہے،آج کےبیان میں ہم قِیامت کی علامات کے بارے میں سُنیں گی ۔ اےکاش!ہمیں سارا بیان اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ مکمل سُننا نصیب ہوجائے۔آئیے! سب سےپہلے ایک حدیثِ پاک سنتی ہیں،چنانچہ
جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ مصطفے میں
حضرت عمر بن خطاب رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں:ایک دن ہم نبیِّ کریم،رءوفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پاس بیٹھے تھے کہ اچانک بالکل سفید لباس اور نہایت کالے بالوں والا ایک شخص آیا،اُس پر نہ کوئی سفر کا اثر تھا اور نہ ہی ہم میں سے کو ئی اُسے پہچانتا تھا۔ وہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پاس آکر بیٹھ گیا اور اُس نے اپنے گھٹنے رسولِ رَحمت،شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مبارَک گھٹنوں سے مِلا کر