Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
ہونا جس کا اِس آیت میں بیان ہے،یہ نبیِّ کریم صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے روشن معجزات میں سے ہے۔
(تفسیرخازن، القمر، تحت الآیۃ: ۱، ۴/۲۱۶)
معلوم ہوا !چاند کا پھٹ جانا یہ قیامت کی علامت تھی، تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بطورِ معجزہ چاند کو پھاڑ کر اُس کے 2 ٹکڑے فرما دیئے تھے۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
ہم نےقِیامت کی ایک نشانی یہ بھی سُنی تھی کہ لونڈی مالک کو پیدا کرےگی۔عُلَمائے کرام نے اِس فرمانِ مصطفے کی مختلف وضاحتیں بیان کی ہیں۔ہمارے معاشرے کے ماحول کے مطابق جو وضاحت ہے وہ یہ ہے کہ لوگ اپنی حقیقی ماں کے ساتھ لونڈیوں (ملازمہ/خادمہ) جیسا سُلوک کریں گے ،ماں کو لونڈیوں کی طرح رکھیں گے،ماں کی نافرمانی و حق تلفی کریں (حق ماریں) گے، ماں کو تکلیف پہنچائیں گے اور حال یہ ہوجائے گاکہ اولاد اپنی ماں کے ساتھ آقا کی طرح برتاؤ کرے گی۔(مقالاتِ شارحِ بخاری، باب اول ۱ /۱۵۶ملخصاً)
مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اِس فرمانِ عالی کا مطلب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:(لونڈی مالک کو پیدا کرے گی)یعنی اولاد نافرمان ہوگی،بیٹا ماں سے ایسا سلوک کرے گا جیسے کوئی لونڈی سے (سُلوک کرتا ہے)تو (اب مطلب یہی ہوا کہ )گویا ماں اپنے مالک کو جَنے(پیدا کرے) گی۔( مرآۃ المناجیح، ۱/۲۶)