Book Name:Deeni Ijtema Ki Barkat
دوسرے کی مدد کرنا نصیب ہوتا ہے *دِینی اجتماعات کی بَرَکَت سے ایمان مضبوط ہوتا ہے *دونوں جہان کی بھلائیاں ملتی ہیں *مُعَاشرے کی اِصْلاح ہوتی ہے *آپس میں محبّت، پیار،اِتّفاق،اِتّحاد کی دولت نصیب ہوتی ہے *اس کی بَرَکَت سے اَخْلاق سنورتے ہیں *کردار میں بہتری آتی ہے *عقل بڑھتی ہے *سوشل لائِف یعنی معاشرے میں رہنے اور زندگی گزارنے کا تجربہ(Experience) بڑھتا ہے *مختلف سروے رپورٹس کے مطابِق مذہبی لوگ(Religious People) (جو جمعہ جماعت اور دیگر دِینی اجتماعات میں شِرکَت کرتے رہتے ہیں، یہ) غیر مذہبی لوگوں کی نسبت نفسیاتی مسائِل(Psychological Problems) کا شکار کم ہوتے ہیں *ڈِپریشن جو آج کے دور کا ایک بڑا مسئلہ ہے، ہائی بلڈ پریشر،گردوں کے امراض(Kidney Diseases) اور ہارٹ اٹیک وغیرہ کی ایک بڑی وجہ ڈِپریشن ہے،ایک سروے رپورٹ کے مطابِق مذہبی لوگ (جو اجتماعات میں شِرکَت کرتے ہیں، یہ ) ڈِپریشن سے بہت حد تک محفوظ رہتے ہیں *چونکہ یہ لوگ دوسروں کے دُکھ دَرْد سے واقِف ہوتے رہتے ہیں، لہٰذا ان میں نیکی، بھلائی، خیر خواہی اور خِدْمتِ خلق (Social Welfare) وغیرہ کے جذبات زیادہ پائے جاتے ہیں *اس وقت دُنیا میں ایک بڑا مسئلہ خُودکشی (Suicide)بھی ہے، خُود کشی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا رہتا ہے،اس جُرْم (Crime)کی روک تھام کا ایک اَہَم ذریعہ بھی دِینی اجتماعات ہیں، اَصْل میں جو اپنی زندگی سے مایُوس ہو جاتا ہے، جسے لگتا ہے کہ زندگی میں کچھ نہیں رکھا، میرے لئے سب دروازے، ساری راہیں بند ہو چکی ہیں، وہ خُود کشی کا رستہ اختیار کرتا ہے، دِینی اجتماعات کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ *ان کی بَرَکَت سے سوچ کھلتی ہے، *زندگی کی نئی سے نئی راہیں سامنے آتی ہیں *زندگی کو ایک مقصد ملتا ہے اور *اچھے، باکردار لوگوں کے ساتھ