Jannat Mein Aaqa Ka Parosi

Book Name:Jannat Mein Aaqa Ka Parosi

پالو گے۔([1])

کن کا ادب ضروری ہے؟

بڑوں کاادب و احترام باعثِ نِجات اور جنّت میں آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    کا قرب پانے کا ذریعہ ہے۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ جو علم، عمر،عہدے اور منصب میں ہم سے بڑے ہیں، ان کا ادب و احترام بجا لائیں اور ہمارے بڑوں میں ماں باپ، چچا تایا، خالو، ماموں، بڑے بہن بھائی دیگر رشتہ دار، اساتذہ، پیر و مرشد، علما و مشائخ وغیرہ سب شامل ہیں اور جوعمر اور مقام ومرتبے میں چھوٹا ہو، اس کے ساتھ شفقت و محبت کا برتاؤ کریں۔

ادب کیسے کریں؟

معاشرتی زندگی(Social Life) میں ہمارا اپنے بڑوں سے واسطہ پڑتا ہی رہتا ہے، اس لیے ضَروری ہے کہ ہم ہر لحاظ سے ان کے ادب واحترام کا خیال رکھیں، ایک مرتبہ بارگاہِ رِسالت میں حضرت مُحَيِّصَہ رَضِیَ اللہُ عنہ کی مَوجُودَگی میں حضرت عبد الرحمٰن بن سہل رَضِیَ  اللہُ عنہ نے (جو عمر میں چھوٹے تھے) بات کرنے کی کوشش کی تو حضور نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    نے انہیں بڑوں کا ادب سکھاتے ہوئے فرمایا: بڑے کو بات کرنے دو۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ اَدَب کی تعلیم ہے کہ جب بڑے بات کر رہے ہوں تو چھوٹے کو خاموش رہنا چاہئے۔ اسی طرح ہمیں چاہئے کہ ہر لحاظ سے بڑوں کا اَدَب کیا کریں۔ مثلاً *کھانا کھاتے وقت ان سے پہلے کھانا شروع نہ کیا جائے *مجلس میں ان سے پہلے گفتگو نہ کی جائے *ان


 

 



[1]...شُعَبُ الْاِیمان،باب فی رحم الصغیر و توقیر الکبیر، جلد:7، صفحہ:458، حدیث:10981۔

[2]...بخاری،کتاب الجزيۃ والموادعۃ، باب الموادعۃ المصالحۃ...الخ، صفحہ:814، حدیث:3173 خلاصۃً۔