Book Name:Imam e Jafar Ki Mubarak Aadatein
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا خوفِ خُدا
پیارے اسلامی بھائیو! اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہبہت خوفِ خُدا والے تھے۔ بچپن مبارک ہی میں یہ انداز تھا کہ آپ خوفِ خُدا سے خوب روتے، اور ہچکیاں لیتے تھے، یہاں تک کہ دیکھنے والوں کو ہمدردی(Sympathy) ہونے لگتی تھی۔ آپ کے بچپن شریف کا واقعہ ہے، آپ کی عمر (Age)تقریباً 4 سال تھی۔ ایک رَوْز زار و قطار رَوْ رہے تھے، کسی نے آلِ رَسُول کی خِدْمت کے جذبے سے سرشار ہو کر عرض کی: شہزادے! کیا بات ہے؟ کسی چیز کی ضرورت ہو تو حکم فرما دیجئے، ابھی حاضِر کرتا ہوں۔ یہ سُن کر اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے رونے کی آواز اَور بلند ہو گئی اور فرمایا: چچا جان! اللہ پاک کے غضب اور عذابِ جہنّم کے خوف (Fear)سے دِل بیٹھا جا رہا ہے۔ اُن صاحِب نے شَفْقَت سے عرض کی: شہزادے! آپ تو بہت چھوٹے ہیں، ابھی سے اتنا خوف کیسا؟ اطمینان رکھئے! بچوں کو عذاب نہیں دیا جاتا۔ یہ سُن کر اِمام جعفر صادق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا خوفِ خُدا مزید نمایاں ہو گیا اور وہ بولے: چچا جان! میں نے دیکھا ہے کہ بڑی لکڑیاں سُلگانے کے لئے اِن کے گرد چَھپْٹِیَاں (یعنی لکڑی کی چھیلن وغیرہ) رکھ دی جاتی ہیں، چَھپْٹِیَاں جلدی آگ پکڑ لیتی ہیں اور ان کی بدولت بڑی لکڑیاں بھی جَل اُٹھتی ہیں، میں ڈرتا ہوں کہ اَبُوجہل اور اَبُولہب جیسے بڑے بڑے غیر مسلموں کو جہنّم میں جلانے کے لئے چَھپْٹِیَوں کی جگہ کہیں مجھے آگ میں نہ ڈال دیا جائے۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد