Book Name:Imam e Jafar Ki Mubarak Aadatein
مقام پر پہنچا تو اُسے ایک آدمی ملا اور کہنے لگا:اے اللہ پاک کے پیارے رسول کے بیٹے! مجھے لباس پہنائیے، اللہ کریم !آپ کولباس پہنائے۔ اُس نے دونوں چادریں مانگنے والے کے حوالے کر دیں۔ میں نے اُس آد می سے پوچھا: اللہ آپ پر رحم فرمائے، یہ کون ہیں ؟ اُس نےجواب دیا:یہ حضرت ِ جعفر بن محمد(یعنی اِمام جعفر ِ صادق) رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہہیں ۔ حضرتِ لَیْث رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتے ہیں:اِس کے بعدمیں نے آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بہت تلاش کیا مگرکہیں نہ پایا۔ مجھے آپ کی جُدا ئی پر بہت صدمہ ہوا۔([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سناکہ اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہاللہ پاک کی دِی ہوئی نعمتوں میں دوسروں کو شریک کرنے والے تھے، اللہ پاک نے آپ کو غیب سے انگور عطا فرمائے، آپ نے اس میں دوسرے شخص کو شریک فرمایا، اللہ پاک نے آپ کو غیب سے لباس عطا فرمایا تو آپ نے پہلے والا لباس غریب شخص کو عطا فرما دیا۔ یاد رکھئے! کسی غریب مسلمان کو لباس پہنانا بڑی فضیلت والا عمل ہے ۔چنانچہ حدیث پاک میں ہے: جس نے کسی مسلمان کو لباس پہنايا جب تک اس میں سے کوئی دھاگا يا لڑی اس کے بدن پر رہے لباس پہنانے والا اللہ پاک کی حفاظت میں رہے گا۔([2])ایک اور حدیث پاک میں ہے: جو کسی بے لباس کو لباس پہنائے اللہ پاک اسے سبز جنتی جوڑے پہنائے گا۔([3])
اللہ پاک ہمیں بھی توفیق عطا فرمائے، ہمیں بھی چاہئے کہ اللہ پاک کے دئیے ہوئے