Book Name:Qaroon Ko Naseehat
کیا*مجھے ایسی نعمتوں سے نواز دیا * اب بندہ خوش ہو رہا ہے*خُوشی میں مال بانٹ رہا ہے * دُکھیاروں کے دُکھ بانٹ رہا ہے*رَبّ کی راہ میں خرچ کر رہا ہے*دینی محافِل سجا رہا ہے*نیک کام کر رہا ہے*بہر حال اس کے دِل میں شکر کے جذبات ہیں اور وہ نعمت ملنے پر اس جذبۂ شکر میں خوش ہو رہا ہے) یہ جو خوشی ہے، یہ عِبَادت ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:
قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَ بِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْیَفْرَحُوْاؕ- (پارہ:11، یُونُس:58)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: تم فرماؤ: اللہ کے فضل اور اس کی رحمت پر ہی خوشی منانی چاہیے ۔
اے عاشقانِ رسول! ہمیں چاہئے کہ ہم ہمیشہ کے لئے یہ بات اپنے دِل میں بٹھا لیں، اپنی یہ عادَت بنا لیں کہ چھوٹی سے چھوٹی نعمت ملے یا بڑے سے بڑا انعام ہو جائے*کبھی بھی نعمت ملنے پر اِترا نہ جائیں*فخر نہ کریں*شیخی نہ مارَیں بلکہ *شکر کے جذبات میں مَغْلوب ہو کر اپنا سَر رَبّ کے حُضُور جھکا دیں* اس کا شکر ادا کریں اور شکر کے جذبات کے ساتھ ہی خوشی منائیں۔ دیکھ لیجئے! قارُون کو مال مِلا، یہ اللہ پاک کا انعام تھا مگر یہ بدبخت *اِترا گیا*بطورِ فخر*بطورِ تکبّر خوش ہوا*اس نے شیخی مارِی، پِھر اس کا کیا نتیجہ نکلا، یہ بدبخت اپنے خزانوں سمیت زمین میں دھنسا دیا گیا۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ بہت خوبصُورت بات ہے، قرآنِ کریم کا یہ جملہ اپنے دِل پر نقش کر لینا چاہئے:
اَلْوَلَایَةُ لِلّٰهِ الْحَقِّؕ- تمام اختیار سچّے اللہ کا ہے۔
ہم کس بات پر شیخی ماریں؟ کیسے فخر کریں؟ کس بات پر تکبُّر کریں؟ ہمارا ہے کیا ؟
اَلْوَلَایَةُ لِلّٰهِ الْحَقِّؕ- تمام اختیار سچّے اللہ کا ہے۔