Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool

Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool

ہوئے مسجد تک آئے، دیکھا کہ چند آدمی نماز میں مصروف ہیں ، اِن کے علاوہ مسجد میں کوئی نہیں ، کہنے لگے کہ اَفسوس! ڈاکو کہیں نکل گئے۔ چنانچہ وہ لوگ ناکام واپس لوٹ گئے۔ یہ دیکھ کر ڈاکوؤں کا سردار اپنے ڈاکو ساتھیوں سے بولا: اگر آج ہم جھوٹ موٹ نماز کی صورت نہ بناتے تو ضرور پکڑ لئے جاتے، صرف جھوٹ موٹ نماز کی صورت اِختیار کرنے کی یہ بَرَکت ہے کہ ہم ذِلَّت و رُسوائی سے بچ گئے، اگر ہم حقیقت میں نماز کو دُرُست طور پر اپنا لیں تو اللہ پاک ہمیں دوزخ کی مصیبت سے بھی بچالے گا، اِس لئے میں تو آج سے لُوٹ مار سے توبہ کرتا ہوں اور اللہ پاک کی نافرمانی کی عادَت چھوڑتا ہوں۔ اُس کے ساتھی کہنے لگے: اے ہمارے سَردار ! جب آپ نے توبہ کرلی تو پھر ہم بھی کیوں پیچھے رہیں ! ہم بھی آپ کے ساتھ توبہ میں شریک ہوجاتے ہیں۔ چنانچہ تمام ڈاکوؤں نے سچّے دِل سے توبہ کی ، اور اُن کا شمارپرہیزگارلوگوں میں ہونے لگا۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!   صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

کیا شان ہے پیاری نماز کی...!!

پیارے اسلامی بھائیو!  کیا شان ہے پیاری نماز کی...!! اندازہ لگائیے! اُن ڈاکوؤں نے *اللہ پاک کی رضا کے لئے نہیں بلکہ خُود کو گرفتاری سے بچانے کے لئے *باقاعِدہ نماز نہیں پڑھی بلکہ نماز جیسی صُورت اختیار کی، یعنی جیسے نماز میں قیام کرتے ہیں، رکوع اور سجدہ کرتے ہیں، انہوں نے جھوٹ موٹ میں یہ انداز اختیار کیا، چونکہ یہ مسجد میں آ گئے تھے، گرفتاری کے ڈر سے ہی سہی، جھوٹ موٹ میں ہی سہی، رَبِّ کریم کے حُضُور کھڑے


 

 



[1]... فیضانِ نماز، صفحہ:48۔