عُمَان میں دعوتِ اسلامی کافیضان

سفر نامہ

عُمان میں دعوتِ اسلامی کا فیضان

*   مولانا عبد الحبیب عطاری

ماہنامہ صفر المظفر1442ھ

 16جنوری2020ء بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات تقریباً 2 بج کر 50 منٹ پر کراچی سے براستہ متحدہ عرب امارات (UAE) عمان کے لئے روانگی ہوئی۔ اس سفر سے متعلق ایک آزمائش یہ تھی کہ نمازِ عشا کے بعد ہم نے “ ذہنی آزمائش سیزن11 “ کا ایک  براہِ راست (Live) سلسلہ کرنا تھا اور اس کے فوراً بعد ایک سلسلہ ریکارڈ کرنا تھا۔ ان دونوں سلسلوں کو ایک بجے  تک ختم کرنا ضروری تھا ورنہ تاخیر کی صورت میں  فلائٹ کاملنا مشکل تھا۔ پوری کوشش کرکے ہم نے ایک بجے تک دونوں سلسلے مکمل کئے ، سفر کے لئے سامان ، پاسپورٹ وغیرہ پہلے سے تیار تھا جبکہ ہم سفر اسلامی بھائی گاڑی میں موجود تھے۔ ہم فوراً روانہ ہوئے اور  2بج کر 50 منٹ پر روانہ ہونے والی  فلائٹ کے ذریعے پہلے عرب امارات پہنچے جہاں4گھنٹے قیام (Stay) کے بعد صبح8 بجے عمان کے شہر مَسقط کے لئے فلائٹ تھی۔ تقریباً سوا 9 بجے ہم مسقط ایئرپورٹ پر پہنچے اور امیگریشن وغیرہ سے فارغ ہوکر 10 بجے تک باہَر آئے تو اسلامی  بھائی استقبال کے لئے موجود تھے۔

مسقط سے صَلالہ شریف : ایئرپورٹ سے ہم اپنی قِیام گاہ پہنچے تو تھکن عُروج پر تھی  اس لئے ناشتے وغیرہ سے معذِرت کرکے  آرام کیا۔ دوپہر میں اٹھ کر نمازِ ظہر ادا کرکے کھانا کھایا اور اب ایک بار پھر سفر درپیش تھا۔ شام سوا 6 بجے کی فلائٹ سے ہم نے عمان کے ایک اور تاریخی شہر صلالہ شریف کے لئے روانہ ہونا تھا جہاں کئی انبیائے کرام  علیہمُ السَّلام  اور صحابۂ کرا م  علیہمُ الرِّضوان  کے مزارات ہیں۔ فلائٹ میں تاخیر کے سبب ہم نے نمازِ مغرب ایئرپورٹ پر ہی باجماعت ادا کی اور کئی عربی عاشقانِ رسول بھی ہمارے ساتھ نماز میں شریک ہوئے۔

سنّتوں بھرا اجتماع : جدول (Schedule) کے مطابق صلالہ شریف میں پہلے بزنس کمیونٹی کے افراد سے ملاقات اور پھر 9 بجے ایک مسجد میں بیان کا سلسلہ تھا۔ تقریباً9بجے ہم صلالہ شریف پہنچے ، پہلے کچھ تاجر شخصیات سے ملاقات کی اور پھر مسجدِ خضرا میں عظیمُ الشّان سنّتوں بھرے اجتماع میں حاضری ہوئی۔ مَا شَآءَ اللّٰہیہاں اسلامی بھائیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس اجتماع میں سنّتوں بھرابیان کرنے کی سعادت ملی اور اس کے بعد دیر تک ملاقات کا سلسلہ رہا۔

ایک دن میں 4 فَضائی سفر : یہاں سے فارغ ہوکر رات تقریباً  3 بجے کی فلائٹ سے ہم نے واپس مسقط جانا تھا ، گویا ایک دن میں یہ ہمارا چوتھا فضائی سفر تھا۔ صلالہ شریف سے مسقط واپسی میں بھی فلائٹ لیٹ ہوگئی اور مسقط میں اپنی قِیام گاہ پر پہنچتےپہنچتے ہمیں تقریباً 5 بج گئے ، نمازِ فجر پڑھ کر ہم نے آرام کیا۔ ساڑھے 11 بجے بیدار ہوکر ہم نے نمازِ جمعہ کی تیاری کی اور پھر قریب ہی واقع ایک عظیمُ الشّان جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے لئے حاضری ہوئی۔ نمازِ جمعہ کے بعد کئی عاشقانِ رسول نے ہمیں پہچان لیا اور یہاں بھی ملاقا ت کا سلسلہ رہا۔

ایک اور سفر : اس کے بعد تقریباً تین گھنٹے کے سفر پر واقع ایک شہر صُحار کی طرف ہمارا سفر تھا۔ صحارجاتے ہوئے راستے میں ایک شہر صحم میں ایک عربی عالمِ دین سے ملاقات ہوئی اور نمازِ  مغرب سےذرا  پہلے ان کے ساتھ  مل کر رقت انگیز ماحول میں دعاؤں کا سلسلہ رہا۔

مدنی مشورہ : ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے قارئین! یہاں میرا یہ مدنی مشورہ قبول فرمائیں کہ آپ سفر کرکے اپنے ملک یا بیرونِ ملک کے کسی بھی علاقے یا شہر میں جائیں تو وہاں موجود کسی مشہور ولیاللہ کےمزار پراور عاشقِ رسول عالمِ دین کی خدمت میں بھی حاضری دیں۔ مزار شریف پر باادب حاضری دے کر اور ذِکْر و تلاوت وغیرہ کرکے  صاحبِ مزار کو ایصالِ ثواب اور ان کے وسیلے سے اللہ کریم کی بارگاہ میں دعا کریں۔ عاشقِ  رسول عالمِ دین کی خدمت میں حاضر ہو کر ان سے اپنے لئے دعا کروائیں اورحسبِ استطاعت ان کی خدمت میں کچھ نہ کچھ نذرانہ  پیش کریں۔

صحم میں نماز ِمغرب ادا کرکے ہم صحار روانہ ہوئے جہاں پہلے چند تاجر اسلامی بھائیوں سے ملاقات اور پھر تقریباً 10 بجے عظیمُ الشّان جامع مسجد میں سنّتوں بھرا اجتماع ہوا جس میں  “ والدین کے ادب و احترام “ کے موضوع پر بیان کا موقع ملا۔ بیان کے بعد دیر تک اسلامی بھائیوں سے ملاقات جاری رہی اور پھر رات میں ہی مسقط کے لئے واپسی ہوئی۔ مسقط واپس آتے ہوئے تھکن کے باعث ایسی حالت تھی کہ میں گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ہی سوگیا۔ رات تقریباً ساڑھے 4 بجے ہم مسقط  میں اپنی قیام گاہ پر واپس پہنچے۔

سفر کا آخری دن : 18جنوری بروز ہفتہ ہمارے سفر کا آخری دن تھا۔ نمازِ ظہر کے بعد ہم ایک عاشقِ رسول کے گھر پہنچے جہاں پاکستان سوشل کلب سے وابستہ اسلامی بھائیوں اور شخصیات کے لئے سنّتوں بھرے اجتماع کا سلسلہ تھا۔ یہاں میں نے “ حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  کی سیرت “ پر بیان کیا اور شرکائے اجتماع کو قراٰنِ کریم پڑھنے کا ذہن دیا۔ بیان کے بعد کھانے کا انتظام تھا ، کھانے کے بعد بھی کافی دیر تک اسلامی بھائیوں کے ساتھ ملاقات اور مدنی پھولوں کے تبادلے کا سلسلہ رہا۔ اس موقع پر میں نے دعوتِ اسلامی کی خدمات کا تعارُف پیش کرتے ہوئے اس کے ساتھ تعاون کرنے اور مدرسۃُ المدینہ آن لائن کے ذریعے علمِ دین حاصل کرنے کی ترغیب دلائی۔ اسلامی بھائیوں نے بڑی دلچسپی سے تمام باتیں سنیں اور دعوتِ اسلامی کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

یہاں سے فارغ ہونے کے بعد مسقط میں ہی دعوتِ اسلامی کی ذمّہ دار اسلامی بہنیں جو ایک جگہ جمع تھیں ، پردے کے اہتمام کے ساتھ ان میں  بیان اور پھر سوال جواب کا سلسلہ ہوا۔

رات میں کثیر عاشقانِ رسول کے ساتھ اجتماعی طور پر مدنی مذاکرے میں شرکت اور پھر حاضرین کو مدنی پھول پیش کرنے کی سعادت نصیب ہوئی اور اسی رات تقریباً 5 بجے کی فلائٹ سے کراچی واپسی کے لئے روانگی ہوئی۔

اللہ کریم ہمارے اس سفر کو قبول فرمائے ، بالخصوص عمان میں دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کو خوب ترقی بخشے اور ہمیں زندگی کی  آخری سانس تک اخلاص و استقامت کے ساتھ دین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔   اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*   رکنِ شوریٰ و نگران مجلس مدنی چینل

 


Share