Book Name:Faizan e Imam e Azam
نگاہیں نیچی کیے خُوب کان لگاکر بَیان سُنُوں گا ٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تعظیم کی خاطر جہاں تک ہوسکادو زانو بیٹھوں گا ٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لیے جگہ کُشادہ کروں گا ٭دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا، گُھورنے، جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ وغیرہ سُن کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا ٭بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میں بھی نِیَّت کرتا ہوں٭اللہعَزَّ وَجَلَّ کی رِضَا پانے اور ثواب کمانے کے لئے بَیان کروں گا ٭دیکھ کر بَیان کروں گا٭پارہ 14،سُوْرَۃُ النَّحْل،آیت125: اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ (تَرْجَمَۂ کنز الایمان: اپنے رَبّ کی راہ کی طرف بُلاؤ پکّی تدبیر اور اَچّھی نصیحت سے) اوربُخاری شریف ( حدیث3461)میں وارِد اِس فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : بَلِّغُوْاعَنِّیْ وَ لَوْ اٰیَۃً۔ یعنی ’’پہنچادو میری طرف سے اگرچِہ ایک ہی آیت ہو ‘‘ میں دیئے ہوئے اَحْکام کی پَیْروی کروں گا٭نیکی کا حکم دوں گا اوربُرائی سے مَنْع کروں گا ٭اَشْعار پڑھتے نیز عَرَبی، اَنگریزی اور مُشْکِل اَلْفَاظ بولتے وَقْت دل کے اِخْلَاص پر تَوَجُّہ رکھوں گایعنی اپنی عِلْمیَّت کی دھاک بِٹھانی مَقْصُود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا ٭مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا٭نظر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد