Book Name:Faizan e Imam e Azam
ہی ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے نام میں بھی ایک لَطیف بات مَوْجُود ہے۔وہ یہ کہ نُعْمان کی اَصْل ایسا خُون ہے جس سے اِنْسانی جِسْم (کا ڈھانچہ) قائِم ہوتاہے۔ تو (اس طرح ) سَیِّدُنا امامِ اَعْظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کو نُعمان کہنے کی وَجہ یہ ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہی فقہِ اسلامی کی بُنیاد ہیں۔(الخیرات الحسان،ص۳۱)
تمہارے آگے تمام عالَم، نہ کیوں کرے زانُوۓ اَدَب خَم
کہ پیشوایانِ دین نے مانا، امامِ اعظم ابُو حنیفہ
سراج تُو ہے بِغیر تیرے جو کوئی سمجھے حدیث و قرآں
پھرے بھٹکتا نہ پاۓ رستہ، امامِ اعظم ابو حنیفہ
(دیوان ِ سالک ،رسائلِ نعیمیہ، ص۳۵،۳۶)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
آئیے !اب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکامُختصر تعارُف اورحَیاتِ مُبارَکہ کے چند گوشوں کے مُتَعَلِّق سُنتے ہیں ۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا نامِ نامی نُعمان، والِدِ گرامی کا نام ثابِت اورکُنْیَت ابُو حنیفہ (اور لَقب امام ِاَعْظم ہے) ۔ آپ 80ھ میں(کُوفہ)میں پیداہوئے اور70 سال کی عُمر پاکر(2 شَعْبانُ الْمُعظَّم )150ھمیں وَفات پائی۔( تاریخ ِ بغداد ،ج ۱۳، ص:۳۳۱ ،نُزھَۃُ الْقارِی ج ۱،ص:۲۱۹) اورآج بھی بغدادشریف کے قبرستان خیزران میں آپ کا مزارِ فائضُ الاَنْوار مَرجَعِ خَلائِق ہے۔( تاریخِ بغداد ،۱۳،ص:۳۲۵)اَئمّۂ اَربَعَہ یعنی چاروں امام (امام ابُو حنیفہ، امام شافِعی،امام مالک اور امام احمد بن حنبل رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم ) بَرحق ہیں اوران چاروں کے خُوش عقیدہ مُقَلِّدین آپَس میں بھائی بھائی ہیں۔سیِّدُنا امامِ اعظم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ چاروں اماموں میں بُلند مرتبہ ہیں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان چاروں میں صِرف آپ تابِعی ہیں۔’’تابِعی‘‘ اُس کو کہتے ہیں:'' جس نے ایمان کی حالت میں کسی صَحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مُلاقات کی ہو اوراِیمان پر اُس کا خاتمہ ہوا ہو۔'' (نزہۃ