Book Name:Jhoot ki Tabah kariyan
دِل بیزار ہوگااور فِکْرِ آخِرت کے ساتھ سُنَّتوں کے مُطابِق زِندگی بَسَر کرنے کا بھی ذِہْن بنے گا۔اِنْ شَآءَاللہعَزَّ وَجَلَّ
ہمیں عالِموں اور بُزرگوں کے آداب سِکھاتا ہے ہر دَم سَدا مَدَنی ماحول
یہاں سُنّتیں سیکھنے کو مِلیں گی دِلائے گا خَوفِ خُدا مَدَنی ماحول
(وسائلِ بخشش، ص:۶۴۷)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم دُنیا میں جوعَمَل کرتے ہیں،اُ س کے نتائج بھی ہمارے سامنے آتے رہتے ہیں ۔اگرعَمَل نیک ہو تو اس کانتیجہ بھی اچھا ہوگااور اگر عَمَل بُرا ہو تو یقیناً اُس کا نتیجہ بھی بُرا ہی سامنے آئے گا۔چُونکہ جُھوٹ بُرے اعمال سے تَعلُّق رکھتاہے، تواس کے نَتائج بھی بُرے ہی نکلتے ہیں ۔ بَسا اَوْقات جُھوٹ بولنے میں بظاہر فائدہ مَحسُوس ہورہا ہوتا ہے،مگر اَنجام بالآخِر بُرا ہی ہوتاہے، اگر دُنیا میں بُرا نتیجہ سامنے نہ بھی آئے، تب بھی قَبْر و آخِرت میں اِس کے سبب ضَرور پَکَڑ ہوسکتی ہے ۔آئیے!اَحادیثِ مُبارَکہ میں بَیان کردہ جُھوٹ کی مُختلف تباہ کاریاں سُنْتے ہیں ۔
٭…جب بندہ جُھوٹ بولتا ہے، اس کی بَدبُو سے فِرِشتہ
ایک مِیْل دُور ہوجاتا ہے۔ (ترمذی، باب
ماجاء في الصدق والکذب،الحدیث:۱۹۷۹،۳/۳۹۲)٭…جُھوٹ
بولنا سب سے بَڑی خِیانت ہے۔(سنن ابي داود، کتاب
الادب، باب في المعاریض،الحدیث:۴۹۷۱،۴/۳۸۱)٭…جُھوٹ ایمان
کے مُخالِف ہے۔(المسند
للامام احمد بن حنبل،مسند ابي بکر الصدیق،الحدیث:۱۶،۱/۲۲)٭…لوگوں کوہنسانے کےلیے جھوٹ بولنے والے