Book Name:Jhoot ki Tabah kariyan
جَبڑے میں ڈال کر اُسے گُدّی تک چِیر دیتا، پھر زَنْبُورنکال کر دُوسرے جَبْڑے میں ڈال کر چِیْرتا، اِتنے میں پہلے والاجَبْڑا اپنی اَصْلی حالت پرلَوٹ آتا، میں نے لانے والے شَخْص سے پُوچھا: یہ کیا ہے؟اُس نے کہا: یہ جُھوٹا شَخْص ہے، اِسے قِیامت تک قَبْر میں یہی عذاب دیا جا تا رہے گا۔( مساویٔ الاخلاق للخرائطی،باب ماجاء فی الکذب وقبح مااتی بہ اھلہ، ص: ۷۶،حدیث : ۱۳۱،جھوٹا چور، ص:۱۴)
مشہور بُزرگ حضرتِ سَیِّدُنا ابُوعبدُالرَّحْمٰن حاتِم اَصَمّ بلخی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ ”جھوٹا“دوزخ میں کُتّے کی شَکْل میں بدل جائے گا۔ ”حسد کرنےوا لا“ جہنَّم میں سُؤر کی شَکْل میں بدل جائے گااور ”غیبت کرنے والا“جہنَّم میں بندر کی شَکْل میں بدل جائے گا۔ )تنبیہ المغترین، ص: ۱۹۴، ازجھوٹاچور(
خَطاؤں کو میری مِٹا یاالٰہی! مجھے نیک خَصْلت بنا یاالٰہی!
مجھے غیبت و چُغلی و بَدگمانی کی آفات سے تُو بچا یاالٰہی!
زبان اور آنکھوں کا قُفلِ مدینہ عطا ہو پئے مُصْطَفٰے یاالٰہی!
(وسائلِ بخشش، ص:۱۰۱،۱۰۰)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس روایت میں جہاں حَسَد کے مَذمُوم جَذبے کو دِل میں جگہ
دینے والوں اور لوگوں کی غیبت کرنے والوں کےلیے دَرْسِ عِبْرت ہے،وُہیں جُھوٹ
بولنے والوں کیلئے بھی سبق مَوْجود ہے۔ جُھوٹ بول کر اِس فانی دُنیا میں وَقْتِی
کامیابی پانےوالا پُھولے نہیں سَماتا،لیکن قَبْر و آخِرت میں سِوائے کفِ افسوس(یعنی افسوس سے ہاتھ مَلنے)کے اِس کے
پاس کوئی اور چارہ نہ ہوگا۔ ذرا غور کیجئے ! دُنیا میں داڑھ کادَرْد نہ سہہ سکنے والا،آخِرت میں جبڑے چِیرے جانے پر
ہونے والی تکلیف کس طرح برداشت کرسکے گا؟ دُنیا
میں ایک مچھر کے کاٹ لینے پر بے قَرار ہوجانے والا، جھوٹ بولنے کی وجہ سے