Book Name:Siddiq-e-Akbar رضی اللہ تعالٰی عنہ ka ishq-e-Rasool
سُن کرآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے اپنے نیچے بچھے ہوئے کپڑے کو دیکھا ،جس میں زعفران یا مُشک کے دَھبّے تھے،آپ نے فرمایا:”اسے کفن میں رکھ لینا اور دو کپڑے مزید شامل کرلینا۔“(الریاض النضرۃ،ج۱،ص۲۵۷،ملخصاً)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
یارَسُوْلَ اللہ! ابُوبکر حاضر ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سَیِّدُناصِدّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو جس طرح زندگی میں نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہمراہی نصیب ہوئی،اسی طرح وَقْتِ وفات آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے وِصال کے بعدبھی سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاقُرب پانے کی خواہش کا اِظہارفرمایا،چُنانچہ اَمِیْرُالْمُؤمنینحَضرتِ سَیِّدُناعلیُّ الْمُرتضیٰ شَیْرِخداکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتے ہیں:میں سَیِّدُنا ابُوبکر صِدّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی حیاتِ طیّبہ کےآخری لمحات میں آپ کی بارگاہ میں حاضرتھا۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے مجھ سے اِرْشاد فرمایا:”اے علی!جب میرا انتقال ہوجائے تو مجھے بھی اُسی مُبارک برتن سے غسل دینا جس برتن سےرَسُوْلُاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوغسل دیا گیا تھا۔پھر مجھے کفن دے کر نبیِ کریم، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی قبر ِانور کی جانب لے جانا اور بارگاہِ رسالت سے یُوں اِجا زت طلب کرنا:اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہِ! ھٰذَا اَبُوْبَکْر یَسْتَاْذِنُ یعنی یَارَسُولَاللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! آپ پر سلام ہو، ابوبکر حاضر ہیں اور اجازت چاہتے ہیں؟“اگر روضۂ اقدس کادروازہ کھلے تو مجھے اس میں دفن کر دینااور اگر اجازت نہ ملے تو مسلمانوں کے قبرستان (جنت البقیع) میں دفن کر دینا۔“
حضرت سَیِّدُنا علیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں کہ:”حضرت سَیِّدُنا ابو بکر صِدّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو غسل و کفن کے مُعاملات سے فارِغ ہونے کے بعد آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی وصیت کے