Book Name:Tazkirah e Sayyidi Qutb e Madina Ma Zulhijjah Kay Fazail

کرنے کے لیے خلافِ مَعمُول تھوڑی دیر ہو گئی ،نمازیوں کی نگاہیں بار بار کاشانۂِ اَقدس کی طرف اُٹھ رہی تھیں کہ عین اِنتظار میں جلد ی جلد ی تشریف لائے،اس جلدی کی کیفیت میں اتّباعِ سنّت کا عالَم یہ تھا کہ  دروازہ ٔ مسجد کے زِینے(یعنی سیڑھیوں) پر جس وَقْت قدمِ مُبارَک پہنچا تو سیدھا، مسجد کے نئے فرش اور پُرانے فَرش پر قدم پہنچا تو سیدھا،آگے صحنِ مَسجد میں ایک صَف بچھی تھی اُس پر قدم پہنچا تو سیدھا، اور اِسی پر بَس نہیں ہر صَف پرپہلے سیدھا ہی قدم رکھا،یہاں تک کہ محراب میں مُصلیّٰ پربھی سیدھاقدم ہی پہنچایا۔ (فیضانِ اعلیٰ حضرت ۱۲۲، بتغیر)

سنّتیں اپنانے میں ہی عظمت ہے!

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس واقعے سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اعلیٰ حَضْرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کیسے متبعِ سُنّت(یعنی سُنّت کی کیسی اِتّباع کرتے) تھےکہ ہر کام سُنّت کے مُطَابِق کرنے کا اِہتِمام فرماتے، ہمیں بھی اپنے معمولات میں سُنّتوں کواپنانے کی کوشش کرنی چاہیے،خُصُوصاً ہر نیک اور جائز کام سیدھی طرف سے سیدھے ہی  ہاتھ سے شُروع کرنے کی عادَت بنانی چاہیے، کیونکہ سُنّتیں اپنانے میں ہی عظمت ہے، اس کے ساتھ ساتھ سادہ زِندَگی گزاریں، عاجزی اور اِنکساری کا پیکر بنیں، ہمیشہ دُوسروں سےحُسنِ اَخلاق سے پیش آئیں، بڑوں کی عِزَّت اور چھوٹوں پر شَفْقَت کریں، اپنے ماتَحْتُوں سے اَچّھا سُلوک کریں،مُسَلمانوں کی خَیْرخَواہی میں ہمیشہ پیش پیش رہیں، اَلْغَرَض!ہم بھی سِیرت کے ساتھ ساتھ اپنی صُورَت کو بھی سُنّتوں کے مُطَابِق ڈھالنے کی کوشش کریں۔آقاکریم،رؤف و رحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے فرمان کے مُطَابِق ایک مُٹھی داڑھی ہو،سُنّت کے مُطَابِق زُلفیں ہوں،پیارے پیارے عِمامہ شریف کا تاج سر پر سجا ہو، سُنّتوں کاآئینہ دارمدنی لباس ہو، مُسکرا کر مِلنا مَعمُول ہو، سلام کو عام کرنے کی دُھن ہو، کھانا مٹی کے برتنوں میں دَستَرخوان پرکھائیں ،ایسا کرنے سےدُنیا بھی اَچّھی ہوگی اورآخِرت میں بھی فائدہ ملے گا۔ اگر ہم اپنے بُزرگانِ دین کےحالاتِ زندگی کا