Book Name:Tazkirah e Sayyidi Qutb e Madina Ma Zulhijjah Kay Fazail
نہیں،دونوں جہاں میں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ فائدہ ہی فائدہ ہے۔
کیسے آقاؤں کا بندہ ہوں رضا
بول بالے مِری سرکاروں کے
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سیّدی قطبِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ہمیشہ سُنّتوں کی پاسداری کرتے، آپ خود بھی شریعت پر عمل کرتے اور مُریدین کو بھی شریعتِ مُطہَّرہ پر ہی عمل کرنے کی ہدایت فرماتے، خُصُوصاً نماز کی پابندی کی بہت تاکید فرماتے ،اکثر فرماتے کہ نماز کے بغیر کچھ نہیں، اگر کوئی نصیحت کے لیے عَرْض کرتا تو فرماتے: بیٹا! نماز پڑھا کرو! نماز کو مضبوطی سے پکڑ لو!مُریدین، مُخْلِصِیْن کی اِصلاح ہر وَقْت ان کے پیشِ نظر ہوتی۔ عقائد و اعمال میں دُرستگی کی ہمیشہ تاکید فرماتے، آپ کی صحبت میں غُرَبا اور فُقَرا کو دیکھ کرپُرانے بزرگوں کی یادتازہ ہوتی، تَواضُع و اِنکسار آپ کا مِزاج تھا۔(انوارِ قطبِ مدینہ، ص:۲۴۰،ملتقطاً)
آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنی شفقتیں اور مَحَبَّتیں ہمیشہ لُٹاتے رہے یہاں تک کہ 4ذُوالْحِجَّۃِ الْحَرام 1401 ھ بمطابق 2-10-81بروز جمعہ مسجدِنبوی شریف کےمؤذن نے’’ اللہ اکبر اللہ اکبر‘‘ کہا اور سیدی قطبِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے کلمہ شریف پڑھا اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی رُوح قفسِ عنصری سے پرواز کر گئی۔ بعدِ غُسل شریف کفن بچھا کر سرِ اقدس کے نیچے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے حجرۂ مَقْصُورہ شریف کی خاک مُبارَک رکھی گئی،سرکارِدوعالم،نورِ مجسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی قبرِ انور کا غسّالہ شریف اور مُختلِف تبرکات ڈالے گئے۔ پھر کفن شریف باندھا گیا۔ بعدِ نمازِ عصر