Book Name:Tazkirah e Sayyidi Qutb e Madina Ma Zulhijjah Kay Fazail
دُرُود و سلام اور قصیدۂ بُردہ شریف کی گُونج میں جنازۂ مُبارَکہ اُٹھایا گیا۔
عاشِق کا جَنازہ ہے ذرا دُھوم سے نکلے
مَحْبُوب کی گلیوں میں ذرا گُھوم کے نکلے
بالآخر بے شُمار سوگواران کی مَوْجُود گی میں سیدی قطبِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو ان کی آرزو کے مُطَابِق جنّت البقیع کے اس حصے میں جگہ نصیب ہوئی،جہاں اہلبیتِ اطہار عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانآرام فرما ہیں ، وہاں سَیِّدَۃُ النِّسا فَاطِمَۃُ الزَّہْرا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاکے مزارِ پُراَنوار سے صرف دو(2) گز کےفاصلے پر سپردِ خاک کیا گیا۔(سیّدی قطبِ مدینہ،ص۱۷)اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ان پر رحمت ہواور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
شیخِ طریقت،اَمِیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علّامہ مَولانا ابو بلا ل محمد الیاس عطّار قادِری رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے پِیرومرشِدسےاِنتہائی محبت و عقیدت کااِظہارکرتے ہوئے اپنے مجموعۂ کلام"وسائلِ بخشش"میں لکھتے ہیں:
جامِ عشقِ نبی پِلا کے مجھے مست وبے خود بنا ضِیاءُ الدّین
میرے دشمن ہیں خون کے پیاسے مجھ کو ان سے بچا ضِیاءُ الدّین
موت آئے مجھے مدینے میں کردو حق سے دعا ضِیاءُ الدّین
حشر میں دیکھ کر پکاروں گا مرحبا مرحبا ضِیاءُ الدّین
مجھ کو دیدو بقیعِ غَرقَد میں اپنے قدموں میں جا ضِیاءُ الدّین
مصطَفٰے کا پڑوس جنّت میں مجھ کو حق سے دلا ضِیاءُ الدّین
بے عمل ہی سہی مگر عطارؔ کس کا ہے؟ آپکا ضِیاءُ الدّین
(وسائلِ بخشش، مُرَمَّم،ص: 563)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد