Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام
انجام سے غافل ایامِ حیات بسر کر رہا تھا کہ میری سوئی ہوئی قسمت جاگ اُٹھی، مجھے مدرسۃُ المدینہ (بالغان) کی رُوحانی فضائیں تو کیا میسر آئیں، میری تو خوش بختی کے سفر کا آغاز ہو گیا۔ مدرسۃُ المدینہ (بالغان) کی برکات نے میرے تاریک دل کو خوفِ خدا اور عشقِ مصطفیٰ کے چراغ سے منور کر دیا۔ اس میں مجھے قراٰنِ پاک کی تعلیم کے ساتھ ساتھ سنّتوں پر عمل کا جذبہ بھی ملااورہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّمدرسۃُ المدینہ (بالغان) میں پڑھنے کی برکت سے میری زندگی میں بہار آگئی، فیشن پرستی و موج مستی سے نجات حاصل ہو گئی اور میں دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مدنی ماحول سے وابستہ ہو گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شانِ مُصْطَفٰےایک ایسا دلچسپ موضوع ہے،اس کو بیان کرنے کیلئے یہ وقت بہت کم ہے ۔دوجہاں کے تاجدار،سارے انبیاء کے سردارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان بیان کرتے کرتے کئی صدیاں گزرگئیں ، ہرایک نے اپنے اپنے انداز میں سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان بیان کرنے کی کوشش کی، مگرکوئی بھی کمَاحَقّہ (یعنی جیسا کہ بیان کرنے کا حق ہے) آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان بیان نہ کرسکا ۔ صحابیِ رسولحضرت سَیِّدُنا حسان بن ثابت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان میں عرض کی۔
وَاَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَقَطُّ عَیْنِی |
|
وَاَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِ النِّساءُ |
خُلِقْتَ مُبَرَّاءً مِّنْ کُلِّ عَیْبٍ |
|
کَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَماتَشَاءُ |
ترجمہ: ( ۱) آپ سے بڑھ کر کوئی حسین کبھی میری آنکھ نے دیکھا ہی نہیں( ۲) آپ سے بڑھ کر حسین وجمیل کسی عورت نے جنا ہی نہیں( ۳) آپ ہر عیب سے پاک پیدا کئے گئے ہیں ( ۴) گویا کہ آپ کو ویسا ہی پیدا کیا گیا جیسا آپ چاہتے تھے ۔