Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام
مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
شانِ مُصْطَفٰے بزبانِ کلیم اللہ
نبیِ کریم ،رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشاد فرماىا :جب حضرت موسىٰ عَلَیْہِ السَّلَام پر تورات نازِل ہوئى اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اس کوپڑھا تو اس مىں ایک اُمَّت کا ذکر دىکھ کر کہنے لگے۔یا ربّ(عَزَّ وَجَلَّ)! مىں نے تورات مىں اىک اىسى اُمَّت کا تذکرہ پڑھا ،جو سب سے آخر میں آئے گی اور سب پرسبقت لے جائےگی،اے میرے مالک(عَزَّ وَجَلَّ) :تُو اُس اُمَّت کومیری اُمَّت بنا دے!تواللہ عَزَّوَجَلَّ نےارشاد فرماىا:تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدْ یعنی وہ تو احمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کى اُمَّت ہے ‘‘حضرت موسىٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی:اے میرے پروردگار(عَزَّ وَجَلَّ) ! میں نےتورات مىں اىک اىسى اُمَّت کا تذکرہ پڑھا جو خدا (عَزَّ وَجَلَّ)کو پُکارے گی اور ان کى دعائىں قبول ہوں گى، اس امّت کو مىرى اُمّت بنادےتو اللہ عَزَّوَجَلَّ نےارشاد فرماىا:تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدْیعنی وہ تواحمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کى اُمَّت ہے،حضرت موسىٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی، اے مالک(عَزَّ وَجَلَّ)!میں نے تورات مىں ایک ایسی اُمَّت کا تذکرہ پڑھا، جن کى کتاب ان کے سىنوں مىں محفوظ ہو گى اور وہ اس کی زبانى تلاوت کرىں گے،کیونکہ پہلے کے لوگوں کو اپنی آسمانی کتابیں زبانی یاد نہیں ہوتی تھیں، وہ اُنہیں دیکھ کر پڑھتے تھے،تو عرض کی :اُس امّت کو میری اُمَّت بنا دے ،اللہعَزَّ وَجَلَّ نے ارشاد فرمایا : تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدْ،وہ تواحمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کى امت ہے،حضرت موسىٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی: اے میرے مالک(عَزَّ وَجَلَّ)!میں نے تورات مىں ایک ایسی امّت کا تذکرہ پڑھا کہ جو اپنے ہى رشتے داروں کوصدقہ دے گی،اور اس پربھی انہىں اَجْردىا جائے گا، اس امّت کو مىرى اُمَّت بنادے،اللہعَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرماىا:تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدْ یعنی وہ تو احمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی اُمَّت ہے ۔حضرت موسىٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی:اے میرے