Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام
اس ضمن میں اعلیٰ حضرت،امام اہلسنّت مولانا شاہ امام احمدرضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے جو ارشاد فرمایا، آئیے! اس کا خُلاصہ سنتے ہیں:تمام ہی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اپنی پاک مَحافل ومَجالس میں حضور سَیدُالمرسلین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فضائل ومَناقب بیان کرتے اوراپنی محفلوں کو حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعریف وتوصیف سے مُزیَّن کرتےاور اپنی اُمَّتوں سے حضورپُرنُورپر ایمان لانے اورآپ کی مدد کرنے کا عہد لیتے۔(فتاویٰ رضویہ،۳۰/۱۳۵ملخصا)
کلیم و نجی مسیح وصفی خلیل ورضی رسول ونبی عتیق و وصی غنی وعلی ثنا کی زباں تمہارے لیے
(حدائق بخشش ،ص۳۴۸)
شعر کا خلاصہ:حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام ہوں یا حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلَام ،حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام ہوں یاحضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام ،حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام ہوں یا کوئی بھی نبی ورسول عَلَیْہِ السَّلَام ہو،صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہوں یا فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ یاعثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہوں یا علیُّ المُرتضٰی کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم الغرض ہرایک آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی کی تعریف وثنا میں مشغول نظر آ رہا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
شانِ مُصْطَفٰے بزبانِ آدم صَفِیُ اللہ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سَیِّدُنا آدم صفیُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی ذاتِ مقدسہ سے کون ناواقف ہے کہ جنہیں ربّ تعالٰی نے تمام انسانوں کے باپ (والد)بننے کا شرف عطا فرمایا، تمام فرشتوں سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو سجدہ کروایا اور اپنی بنائی ہوئی جنّت کا نظارہ کروایا،اس قدر بلند و بالا رُتبہ نصیب ہونے کے باوجود حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی محبت کا عالم تو مُلاحظہ فرمائیےکہ ایک مرتبہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے نورِ نظر حضرت شِیْثْ عَلَیْہِ السَّلَام کو نصیحت کرتے ہوئے